• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلوچستان میں پولیو کا نیا کیس سامنے آگیا


بلوچستان کے علاقے میاں غنڈی میں پولیو کا نیا کیس سامنے آگیا، 20 ماہ کے بچے میں مہلک وائرس کی تصدیق ہوگئی ہے۔

محکمہ صحت کی رپورٹ کے مطابق پولیو وائرس سے متاثرہ بچے کے نمونے لیب ٹیسٹ کے لئے گزشتہ ماہ حاصل کئے گئے تھے۔

بچے کو تاحال پولیو سے بچاو کی ویکسین نہیں پلائی جاسکی تھی، بچے کے والدین پولیو کی ویکسین پلانے سے انکاری رہے تھے۔

نئے کیس کے ساتھ بلوچستان میں رواں سال پولیووائرس سے متاثرہ بچوں کی تعداد16 ہوگئی ہے۔

پولیو کیسز صوبے کے اضلاع چاغی، پشین، دکی، ژوب، نصیر آباد، جعفرآباد، صحبت پور، سبی، قلعہ عبداللّٰہ، کوئٹہ اور جھل مگسی سے رپورٹ ہوئے ہیں۔

واضح رہے کہ کوئٹہ سمیت بلوچستان کے 25 اضلاع میں انسداد پولیو کی چھ روزہ مہم 17 اگست سے شروع کی جارہی ہے۔

ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے مطابق بلوچستان کے 35 اضلاع میں مہم کے لیے ضروری اقدامات کئے جارہے ہیں، انسداد پولیو مہم 22 اگست تک جاری رہے گی۔

کورونا کی وباء پر کافی حد تک کنٹرول کے بعد انسداد پولیو کی یہ پہلی مہم ہے۔ اس سے قبل گذ شتہ ماہ آزمائشی بنیادوں پر کوئٹہ کی 10یونین کونسلوں میں انسداد پولیو مہم چلائی گئی تھی۔

انسداد پولیو کی یہ مہم کوئٹہ، قلعہ عبداللّٰہ، پشین، ہرنائی، سبّی، لورالائی، زیارت، قلعہ سیف اللّٰہ، بارکھان، موسیٰ خیل سمیت دیگر اضلاع میں چلائی جائے گی۔

کوئٹہ، قلعہ عبدا للّٰہ اور پشین کے ماحول اور سیوریج کے پانی میں پولیو وائرس کی موجودگی ثابت ہوئی ہے۔ جس کی وجہ سے ان شہروں میں پولیو پھیلنے کا خدشہ ہے۔

تازہ ترین