چمن(نامہ نگار)چمن کےعلاقے مال روڈ پر موٹرسائیکل میں نصب بم کے دھماکے میں بچے سمیت 6 افراد شہیداور 21 زخمی ہوگئے جن میں سے12کی حالت نازک ہے،دھماکہ خیز مواد موٹر سائیکل میں نصب تھا۔
شہر لرز اٹھا، متعدد گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں کو نقصان ،عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے، اے این ایف کے 3 اہلکار بھی زخمی ہوے، دھماکے سے شہر لرزاٹھا ہر طرف قیامت کا منظر تھا۔
اسپتال میں نامناسب سہولیات پر ورثاء کا شدید احتجاج آپریشن تھیٹر بند ہونے سے زخمیوں کو کوئٹہ منتقل کرنا پڑا،وزیراعظم عمران خان، وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال، پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، ن لیگی رہنما شہباز شریف نے دھماکے کی شدید مذمت کی اور متاثرین سے اظہار تعزیت کیا۔
آل پارٹیز تاجر اتحاد اور پشتونخوا میپ جمعیت اتحاد نے آج یوم سوگ اور الگ الگ مظاہروں کا اعلان کر دیا ہےشہر میں ہائی الرٹ جاری کردیا گیا۔
پولیس حکام کے مطابق پیر کی صبح کو چمن سٹی اور پاک افغان بارڈر کوملانے والے گنجان آباد علاقے مال روڈ پر موٹر سائیکل میں نصب ریموٹ کنٹرول بم زور دار دھماکے سے پھٹ گیا جس سے شہر لرز اٹھا اور آواز بھی دور دور تک سنی گئی۔
دھماکے میں ایک بچےسمیت 6 افراد جاں بحق جبکہ انٹی نارکوٹیکس فورس کے تین اہلکاروں سمیت 21زخمی ہوئے جنہیں فوری طور پر ابتدائی طبی امداد کیلئے سول اسپتال لایا گیاجہاں پراسپتال میں جگہ کم پڑگئی۔
دھماکے کے فوری بعد سی ٹی ڈی، پولیس اور لیویز نے مال روڈ کو گھیرے میں لے کر علاقہ سیل کر دیا اور جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھا کرنا شروع کیا۔
ابتدائی معلومات کے متعلق سی ٹی ڈی حکام نے بتایا کہ موٹرسائیکل میں پانچ سے سات کلو دھماکہ خیز مواد نصب کیا گیا تھا جس میں بال بیرنگ بھی شامل تھے حکام کا کہنا ہے کہ دھماکے میں انٹی نارکوٹیکس فورس کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا جس میں گاڑی کو شدید نقصان اور تین اہلکار زخمی ہوئے ۔
حکام کا کہنا ہے کہ دھماکے سے متعدد گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں کو نقصان پہنچا ، دور دور تک عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔