• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اقلیتوں کے نام پر مسلم آبادی میں شراب کو فروغ دیاجارہاہے،جمعیت نظریاتی

اکوئٹہ( این این آئی)جمعیت علمائے اسلام نظریاتی پاکستان کے مرکزی سیکرٹری عبدالستار چشتی، صوبائی کنوینر، مفتی شفیع الدین صوبائی ڈپٹی کنوینرحاجی عبیداللہ حقانی مرکزی معاون کنوینر حاجی حیات اللہ کاکڑ مرکزی معاون کنوینرمفتی فداء الرحمن اوردیگرنے کہاہےکہ لائسنس شدہ شراب خانے بند کرنے کا حکم دیاجائے۔ مملکت خداد پاکستان میں شراب نوشی اور شراب خانوں سے شراب کی کھلے عام فروخت سے جرائم بدامنی اور معاشرتی خرابیاں عروج پرہیں۔ قرآن میں شراب پینے کو ممنوع اور حدیث میں شراب پینے پلانے اور اس کی راہ ہموار کرنے والے مسلمانوں پر لعنت بھیجی گئی ہے ملک میں اقلیتوں کامحض نام استعمال کیا جاتاہے، جبکہ اقلیتوں کے نام پر مسلم آبادی میں شراب کا کے کاروبار کو فروغ دیاجارہاہے لیکن کسی کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی۔انہوں نے کہاکہ اسلامی مملکت میں اقلیت کے نام پر شراب سے استعفادہ مسلمان کرتے رہے ہیں اور حکومتیں اس کے لیے سہولت کاری کا باعث بنتی رہی ہیں۔اقلیتوں کا نام لے کر شراب خانے کھولے گئے اور لائسنس حاصل کیے گئے ،جگہ جگہ شراب خانے کھول کر مسلمان نوجوانوں کو اس کا عادی بنایا گیا حکومت اور عدلیہ شراب پرپابندی لگاکرقوم کے احساسات و جذبات کی ترجمانی کریں۔ 
تازہ ترین