تحریر: عالیہ کاشف عظیمی
ماڈل : ابیہا
آرایش : دیوا بیوٹی سیلون
ملبوسات: شیخ عمران کلیکشن
عکّاسی: عرفان نجمی
لے آؤٹ : اسرار علی
کتنے ہی ماہ سے موسم کا مزاج سخت برہم چلا آرہا ہےکہ شدید گرمی ،حبس نے ہر ایک کو بےحال کررکھا تھا ۔تب ہی ہر لب پربس بارش ہی کی دُعا تھی ۔وہ محمّد علوی کا ایک بڑا پیارا شعرساہے ناں؎’’دھوپ نے گزارش کی…ایک بوند بارش کی‘‘ اور پھر جب دھوپ کی گزارش قبول ہوگئی،تو دیکھتے ہی دیکھتے فضا، پپیہے کی پی ہو، راگ ملہارکےالاپ اور ساون کے گیتوں سے گونج اُٹھی۔یہ سچ ہے کہ برکھا رُت جہاں دِ لوں میں شادمانی بَھر دیتی ہے،وہیں بعض دِل اُداس بھی ہوجاتے ہیں۔
فرحت عباس شاہ کی ایک خُوب صُورت سی نظم ہے؎’’بارشوں کا موسم ہے…روح کی فضاؤں میں…غم زدہ ہوائیں ہیں…بے سب اُداسی ہے…اس عجیب موسم میں…بے قرار راتوں کی…بے شمار باتیں ہیں…اَن گنت فسانے ہیں…جو بہت خموشی سے…دِل پہ سہتے پھرتے ہیں…اور بہ امرِ مجبوری…سب سے کہتے پھرتے ہیں…آ ج موسم اچھا ہے…آج ہم بہت خوش ہیں۔‘‘ بہرکیف، چاہے دِل شاد ہو، یا نا شاد، برکھا رُت میں چاہتا یہی ہے کہ یا تو اس کی سفید شفّاف بوندوں میں بھیگا جائے یا بالکنی میں بیٹھ کر گرج برس دیکھی جائے۔اور ایک صُورت یہ بھی ہے کہ (جو دِل کے موسم سے مشروط نہیں) رِم جِھم میں چھتری لیےکسی سرسبز حسین مقام پر چلے جائیں اور جی بَھر کر موسم کا لُطف اُٹھائیں۔ تو لیجیے، ہماری آج کی محفل، برکھا رُت کی عین مناسبت سے خاصے شوخ وشنگ،نکھرے،اُجلے رنگوں ہی سے مزّین ہے،اور انداز بھی کچھ کم خوش رنگ نہیں۔
ذرا دیکھیے، تو بلیو فِٹڈ جینز کے ساتھ پیلے رنگ کا پیپلم کس قدر حسین ہے کہ اس کے سامنے موسم کا حُسن بھی ماند پڑتا دکھائی دے رہا ہے اورپھر ہاتھ میں تھامی نیلی چھتری بھی کیسی بھلی لگ رہی ہے۔ پستیٔ رنگ کُرتی کے تو کیا ہی کہنے۔کُرتی کے گھیر پر ڈیجیٹل پرنٹ نمایاں ہے، تو فرنٹ پر ایمبرائڈری کی ہم آمیزی بھی کچھ کم حسین نہیں لگ رہی ہے۔رہی بات چشمے کی، تو اس کا جلوہ پیکرِ حُسن کو دِل آویزی بخش رہا ہے، تو نیلے، آتشی گلابی اور گِرے رنگوں کے امتزاج میں چیک پرنٹڈ چھتری بھی خُوب ہے۔
سیاہ رنگ جینز کے ساتھ سِلک فیبرک میں گہرے نیلے رنگ کی قدرے چھوٹی ایمبریلا شرٹ دورِ حاضر کے ساتھ رنگین رُت سے بھی خُوب میل کھا رہی ہے،توسونے پہ سہاگا، پھول دار چھتری کا لُک بھی غضب ہے۔ اورنج رنگ پیپلم کا انداز جداگانہ ہے،تو گول فریم میں سیاہ چشمےکا انتخاب بھی کچھ کم نہیں۔اورپیلے رنگ میں ہیلو کِٹی پرنٹ کی چھتری کا انتخاب بھی لاجواب ہے۔سُرمئی رنگ زِپر جینز کے ساتھ وائٹ سلِکی شرٹ کی کُرتا پٹّی پر ریڈی میڈ لیس کی ہم آمیزی جچ رہی ہے، توکف سلیوز کاانداز بھی خُوب صُورت ہے اور اس لُک پر کیپ کی جاذبیت کے تو کیا ہی کہنے۔
کہیے، ہماری آج کی بزم دیکھ کر بےاختیار ہی دِل نہیں کہہ اُٹھا؎’’مہک اُٹھی ہیں فضائیں ساری …ہے کیسی برسات پَربتوں پر ‘‘۔