سابق وزیرِ اعظم میاں نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی پیشی کے موقع پر لاہورمیں قومی احتساب بیورو (نیب) کے آفس کے باہر پتھراؤ اور لڑائی جھگڑے کے معاملے میں گرفتار کیے گئے مسلم لیگ نون کے 58 کارکنوں کی ضمانتیں منظور کر لی گئیں۔
ضلع کچہری لاہور میں جوڈیشل مجسٹریٹ حافظ نفیس نے ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے ضمانتیں منظور کیں۔
نون لیگی رہنما و ایم این اے ملک سیف الملوک کھوکھر، فیصل کھوکھر، شفیع کھوکھر سمیت 5 افراد نے اپنی ضمانت قبل از گرفتاری کرا لی۔
ایڈشنل سیشن جج شکیل احمد نے 5 ملزمان کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست 27 اگست تک منظور کر لی۔
لاہور کی عدالت نے فی کس کو 50 ہزار کے ضمانتی مچلکے جمع کروانے کا حکم دیتے ہوئے تھانہ چوہنگ سے رپورٹ طلب کر لی۔
درخواست گزاروں نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ انہیں سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کے لیے مقدمے میں نامزد کیا گیا، گرفتاری کاخدشہ ہے، لہٰذا عدالت درخواستِ ضمانت قبل از گرفتاری منظور کرے۔
یہ بھی پڑھیئے:۔
گرفتار 56 نون لیگی کارکن جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل
عدالت نے پچاس، پچاس ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانتیں منظور کرنے کاحکم پراسیکیوشن کے دلائل سننے کے بعد سنایا۔
اس موقع پر لاہور کی ضلع کچہری کے دروازوں پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔