گزشتہ روز لاہورمیں قومی احتساب بیورو (نیب) کے آفس کے باہر سے گرفتار ہونے والے مسلم لیگ نون کے 56 کارکنوں کو لاہور کی عدالت نے جیل بھجوا دیا۔
عدالت کی جانب سے گرفتار نون لیگی کارکنوں کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجا گیا ہے۔
اس سے قبل نیب کے آفس کے باہر سے گرفتار ہونے والے مسلم لیگ نون کے 56 کارکنوں کو ہتھکڑیاں لگا کر جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا۔
نون لیگی کارکنوں کو ہتھکڑیوں میں ضلع کچہری لایا گیا تو وہ ہاتھوں سے وکٹری کا نشان بنا رہے تھے۔
گرفتار کارکنوں کی ضمانت کے لیے نون لیگ کی لیگل ٹیم بھی عدالت میں موجود تھی۔
جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں گرفتار ملزمان کی حاضری لگائی گئی۔
اس موقع پر تفتیشی افسر نے عدالت سے استدعا کی کہ گرفتار ملزمان سے برآمدگی اور تفتیش کے لیے جسمانی ریمانڈ کی ضرورت ہے۔
عدالت نے تفتیشی افسر کی استدعا کو مسترد کرتے ہوئے گرفتار نون لیگی کارکنوں کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجا دیا۔
نیب کی درخواست پر لاہور کے تھانہ چوہنگ میں مسلم لیگ نون کے کارکنوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
مقدمے میں سابق وزیرِ اعظم میاں نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز، ان کے شوہر کیپٹن ریٹائرڈ صفدر، مسلم لیگ نون کے رہنما رانا ثناء اللّٰہ، پرویز رشید، زبیر محمود، جاوید لطیف، دانیال عزیز اور پرویز ملک سمیت 188 لیگی رہنماؤں اور کارکنوں کو نامزد کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیئے: ہنگامہ آرائی کے ذمے داروں پر مقدمہ کریں گے: نیب
مسلم لیگ نون کے رہنماؤں و کارکنوں کے خلاف درج کی گئی ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ پتھراؤ سے 13 پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔
چوہنگ تھانے میں درج ایف آئی آر میں 300 نامعلوم افراد کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان مسلم لیگ نون کی مرکزی رہنما اور نائب صدر مریم نواز کی اراضی کیس میں نیب پیشی کے موقع پر کارکنوں اور پولیس کے درمیان شدید ہنگامہ ہو ا تھا۔
پتھرائو، لاٹھی چارج، شیلنگ سے علاقہ میدان جنگ بن گیا تھا، نیب آفس کے شیشے ٹوٹ گئے، کئی نون لیگی کارکن اور اہلکار زخمی ہوئے۔