سیلاب سے متاثرہ ضلع دادو کے کئی نواحی دیہات کے مکین چھ دن گزر جانے کے باوجود حکومتی امداد سے محروم ہیں۔ سیلابی پانی سے بچنے کے لئے متاثرین نے ایف پی بند پر پناہ لے رکھی ہے جبکہ کھانے پینےکی اشیاء ختم ہونے سے انہیں شدید پریشانی کاسامنا ہے۔ خضدار میں مرکزی شاہراہ کی بحالی کے بعد امدا د اور سروے کا کام جاری ہے۔
ضلع دادو کی تحصیل جوہی میں بسنے والے انسان پینے کے پانی اور خوراک سے محروم ہیں تو جانور بھی بھوک سے بے حال ہیں۔
گاؤں یار محمد بروہی کے مکینوں نے سیلابی پانی سے بچنے کے لئے ایف پی بند پر پناہ لے رکھی ہے۔
متاثرین کا کہنا ہے کہ سب کچھ پانی میں بہہ گیا ہے اور اب وہ پریشانی کے عالم میں کھلے آسمان تلے امداد کے منتظر ہیں۔
کاچھو کے کئی علاقوں کے دیہات کا جوہی سے اور سیاحتی مقام گورکھ ہل اسٹیشن کا بھی زمینی رابطہ اب تک بحال نہیں کیا جاسکا ہے۔
خضدار میں متاثرہ خاندانوں کو ضلعی انتظامیہ اور پی ڈی ایم اے کی جانب سے امدادی سامان فراہم کیا جارہا ہے۔ مالی نقصانات کا جائزہ لینے کے لیے سروے شروع ہوگیا ہے۔