کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ’’رپورٹ کارڈ‘‘ میں میزبان علینہ فاروق شیخ کے پہلے سوال پاکستان کا 74واں جشن آزادی،کیا پاکستان کے موجودہ حالات قائداعظم کے ویژن کے مطابق ہیں؟ کا جواب دیتے ہوئے تجزیہ کاروں نے کہا کہ قائداعظم کے پاکستان میں حکمرانوں کو قابل احتساب بنانا ہوگا،موجودہ پاکستان قائداعظم کاپاکستان نہیں،قائداعظم کے پاکستان میں مشرقی پاکستان بھی شامل تھا۔مظہر عباس نے کہا کہ پاکستان کے حالات قائداعظم کے ویژن کے مطابق نہیں ہیں، قائداعظم کا ویژن بہت واضح تھا لیکن ہم اس پر ابھی تک کنفیوژ ہیں، قائداعظم پاکستان میں آئین و قانون کی حکمرانی چاہتے تھے، قائداعظم کی آنکھ بندہوتے ہی ہم نے ان کے ویژن کے بالکل الٹ اقدامات شروع کردیئے، حکمران خود کو عوام سے جتنا قریب کریں گے اتنا ہی قائداعظم کا ویژن پورا ہوگا، ملک کو جمہوری انداز میں چلانا ہوگا، قائداعظم کے پاکستان میں حکمرانوں کو قابل احتساب بنانا ہوگا۔بینظیر شاہ کا کہنا تھا کہ پاکستان نسبتاً نیا ملک ہے چیزوں کو بہتر ہونے میں تھوڑا وقت لگے گا، چیزوں کو بہتر کرنے کیلئے صحیح سمت کا تعین کرنا ہوگا، کھل کر بحث ہونی چاہئے کہ ملک میں جمہوری نظام بہتر ہورہا ہے یا کمزور ہورہا ہے۔