کراچی/ ٹھٹھہ (آئی این پی/نامہ نگار) سندھ ہائیکورٹ نے سانحہ کینجھر جھیل پر ڈپٹی کمشنر ٹھٹھہ اور ایس ایس پی کو 27 اگست کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔ عدالت نے جھیل میں چلنے والی کشتیوں سے متعلق ایس او پیز اور تحقیقاتی رپورٹ بھی طلب کرلی،عدالت نے کہا کہ کشتی کا ڈوبنا مقامی انتظامیہ کی ناکامی ہے،2017کے حکم نامے پر عمل کیوں نہیں کیا گیا، جسٹس محمد علی مظہر پر مشتمل ڈویژن بنچ نے درخواست کی سماعت کی اس دوران سندھ حکومت کے وکیل نے 10 افراد کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا، جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ افسوس سے کیا ہوتا ہے؟۔ 2017 کے جاری حکم نامے پر عمل درآمد کیوں نہیں کیا گیا؟ کینجھر جھیل میں کشتی کا ڈوبنا مقامی انتظامیہ کی ناکامی ہے۔