• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

غلام سرور کی ذہنی حالت نارمل نہیں، نیئر بخاری


پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما اور سابق چیئرمین سینیٹ نیئر بخاری نے وفاقی وزیر غلام سرور کی ذہنی پختگی پر سوال اٹھادیے۔

وفاقی وزیر ہوابازی کے بیان پر ردِ عمل دیتے ہوئے نیئر بخاری کا کہنا تھا کہ غلام سرور کے بیان سے لگتا ہے کہ ان کی ذہنی حالت نارمل نہیں ہے۔

نیئر بخاری کا کہنا تھا کہ غلام سرور ایک وفاقی وزیر ہیں اور جو کوئی وفاقی کابینہ میں شامل ہوتا ہے ان سے اس طرح کی بات کی توقع نہیں کی جاتی۔

پیپلز پارٹی کے رہنما کا کہنا تھا کہ غلام سرور خان 1988 سے پی پی پی کا حصہ رہے ہیں، انھوں نے ماضی کا ذکر کیا تو وہ خود کو ہی واجب القتل قرار دے رہے ہیں۔

نیئر بخاری کا کہنا تھا کہ یہاں عدالتیں موجود ہیں، جس نے کچھ غلط کیا ہے اس کو سزا ملنی چاہیے۔

انھوں نے یہ بھی کہا کہ غلام سرور خان کا بیان ایک نارمل آدمی کا بیان نظر نہیں آتا۔

رہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ غلام سرور کے قومی اسمبلی میں پائلٹس سے متعلق بیان سے قومی ایئر لائن، ملکی ساکھ اور معیشت کو نقصان ہوا اسی سے اندازہ لگاسکتے ہیں کہ ان کی سوچ کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ غلام سرور اور ان کے لیڈر عمران خان کی سوچ ایک جیسی ہے، ان کے لیڈر بھی کہتے رہے ہیں کہ ’میں کسی کو چھوڑوں گا نہیں‘۔

نیئر بخاری کا یہ بھی کہنا تھا کہ کسی کو چھوڑنے اور نہ چھوڑنے کا اختیار وزیراعظم عمران خان کے پاس نہیں عدالتوں کے پاس ہیں۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ احتساب عدالتیں جو متنازع ہیں، ان سے کرپشن کرنے والوں کو کتنی سزائیں ہوئیں؟

رہنما پی پی پی نے کہا کہ یہ لوگ کہتے تھے کہ منی لانڈرنگ کا پیسہ واپس ملک میں منگوالیں گے تو انہوں نے آج تک کتنا پیسہ منگوایا؟

قبل ازیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور نے کہا تھا کہ تحریک انصاف کی حکومت نے دو سال انتہائی مشکل سے گزارے ہیں سابقہ حکومت جاتے ہوئے ملک کو دیوالیہ کرگئی۔

غلام سرور خان نے کہا تھا کہ 35 سال تک ملک کو لوٹنے والے واجب القتل ہیں۔

تازہ ترین