کراچی( جنگ نیوز)اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا ہے کہ اسمبلی اجلاس کی میڈیا کوریج کی اجازت دیں گے تو سب کیلئے دیں گے اسمبلی اجلاس کی میڈیا کوریج پر خورشید شاہ اور پرویز رشید کی ملاقات کرواچکا ہوں، دونوں متفق ہیں کہ حکومت اور اپوزیشن دونوں کو برابر کوریج دی جائے گی، صحافیوں نے شکایت کی کچھ ٹی وی چینلز پر واٹس ایپ کے ذریعے اجلاس دکھایا جارہا ہے باقی محروم ہیں، اسمبلی اجلاس کی نشریات کا کوئی قانون ہونا چاہئے، یہ نہیں ہوناچاہئے کہ ایک چینل دکھائے دوسرے نہ دکھائیں، پیمرا کو خط لکھا ہے کہ فی الحال آپ بند کریں۔وہ جیو نیوز کے پروگرام ’’رپورٹ کارڈ‘‘ میں میزبان عائشہ بخش سے گفتگو کررہے تھے۔ افتخار احمد، مظہر عباس، امتیاز عالم، حفیظ اللہ نیازی ، شہزاد چوہدری اور بابر ستار نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کو کوئی حق نہیں کہ میڈیا کو اجلاس کی کارروائی دکھانے سے روکے، ایاز صادق اسپیکر کے بجائے ن لیگ کے کارکن کا کردار ادا کررہے ہیں، اجلاس کی کارروائی دکھانے کی اجازت نہ دینا آزادیٔ اظہار کا مسئلہ ہے، اسپیکر کا میڈیا کو اسمبلی کی کارروائی نہ دکھانے کا حکم کنڈکٹ کی خلاف ورزی ہے، میڈیا کوریج کے حوالے سے اسپیکر اور حکومت دونوں کا رویہ غیرجمہوری ہے، سائبر کرائم بل بہت خوفناک اور کالا قانون ہے، وزیراعظم نواز شریف خود پر شدید الزامات کے بعد اخلاقی جواز کھوبیٹھے ہیں، وزیراعظم کو پاناما لیکس کے حوالے سے الزامات کا جواب دینا پڑے گا، وزیر داخلہ چوہدری نثار اپنی تند و تیز تقاریر سے وزیراعظم کی نہیں اپنی مدد کررہے ہیں،چوہدری نثار آج اپنی تقریر سے پورس کے ہاتھی لگ رہے تھے۔میزبان عائشہ بخش کے پہلے سوال اسپیکر کا میڈیا کو اجلاس کی کارروائی نہ دکھانے کا حکم، کیا ایاز صادق اسپیکر کی بجائے ن لیگ کے کارکن کا کردار ادا کررہے ہیں؟ کا جواب دیتے ہوئے بابر ستار نے کہا کہ قومی اسمبلی کے اجلاس کی کارروائی براہ راست نشر ہونی چاہئے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ سیل فون کے ذریعے کارروائی نشر کی جائے، اسپیکر میڈیا کو اس طرح اجلاس کی کارروائی نہ دکھانے کا حکم دے کر ن لیگی کارکن نہیں بن رہے ہیں۔مظہر عباس نے کہا کہ اسمبلی کے اجلاس کی کارروائی دکھانے کی اجازت نہ دینا آزادیٔ اظہار کا مسئلہ ہے، اسپیکر کا میڈیا کو اجلاس کی کارروائی نہ دکھانے کا حکم ان کے کنڈکٹ کی خلاف ورزی ہے، اسمبلی اجلاس کی براہ راست کوریج کی اجازت نہ ہونے کی وجہ سے موبائل فون کے ذریعے کوریج کی جارہی ہے، کوئی بھی چینل اسکائپ کے ذریعے اجلاس نہیں دکھانا چاہتا ہے۔