• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ملتان میوزیم پایہ تکمیل کو نہ پہنچ سکا، بلڈنگ دیگر محکموں کے سپرد

ملتان(سٹاف رپورٹر)ملتان شہر میں منظور شدہ میوزیم کامنصوبہ سیاسی مخالفت کی نذر ہو آج تک پایہ تکمیل کو نہ پہنچ سکا۔ملتان میں میوزیم قائم کرنے کے لئے 2008ءمیں وزیراعلی پنجاب شہبازشریف نے اس کی منظوری دی تاہم اسی وقت وفاق میں پاکستان پیپلزپارٹی کی حکومت کے وزیراعظم سید یوسف رضاگیلانی نے بھی ملتان میں میوزیم قائم کرنے کا اعلان کر دیا گھنٹہ گھر کی بلڈنگ ملتان میوزیم کے لیے منتخب کی گئی۔ 2010-11ءمیں بلڈنگ کو میوزیم کےلئے تیار کرنے اور نوادرات کی خرید پر دو کروڑ 30لاکھ روپے سے زائد رقم خرچ کی گئی تاہم اس وقت کے ڈپٹی کمشنر ملتان نسیم صادق نے گھنٹہ گھر کی چاردیواری گرا کر چوک کو کھلا کردیا جس سے اس عمارت کی نہ صرف سکیورٹی بلکہ پارکنگ بھی مکمل ختم ہوگئی نوادرات بعدازاں لاہور بھجوا دیئے گئے۔محکمہ آثارقدیمہ کاکہنا ہے کہ اب جب بھی ملتان میوزیم بنے گا یہ نوادرات ملتان شفٹ کردیئے جائیں گے۔گھنٹہ گھر کی بلڈنگ جوکبھی میونسپل کارپوریشن کامرکزی دفتر تھا۔اس کے کچھ حصہ کو2016ءمیں وال سٹی پروجیکٹ کے عملہ کو دیدیاگیا حال ہی میں اس کا ایک دوسرا حصہ ایک اور صوبائی محکمے کو دیدیا گیا ہے جوچند روز میں اپنا دفتر وہاں شفٹ کررہاہے جبکہ ملتان میوزیم کے لیے اب کسی اورجگہ کی تلاش شروع ہے۔
تازہ ترین