سابق چیئرمین سینیٹ اور پیپلز پارٹی کے رہنما رضا ربانی نے کہا ہے کہ یہ بات قابل تشویش ہے کہ پاکستانی دانشور سول ایوارڈ لینے سے معذرت کررہے ہیں۔
ایک بیان میں سینیٹر رضا ربانی کا کہنا تھا کہ پہلے تاج جویو نے بیٹے کے لاپتا ہونے پر حسن کارکردگی ایوارڈ لینے سے انکار کیا، اب شاعرہ فہمیدہ نسرین کی بیٹی نے صحافیوں کے اغوا اور تشدد پر مرحوم والدہ کے لیے ایوارڈ نہیں لیا۔
رضا ربانی نے کہا کہ جہاں دانشور سوچ کو ریاستی پالیسی کے تحت دبایا جارہا ہو وہ معاشرہ مردہ ہوجاتا ہے، تاریخ گواہ ہے جہاں حکمراں اشرافیہ نے دانشوروں کا گلا گھونٹا وہ معاشرہ تاریخ کے کوڑے دان میں گیا۔