اپوزیشن جماعت مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ نواز شریف کی صحت سے متعلق فیصلہ حکومتی ترجمانوں کے بیانات پر نہیں ہونا۔
ایک بیان میں مریم اورنگزیب نے کہاکہ حکومتی ترجمان جس انداز میں نواز شریف کی صحت سے متعلق بیانات دیتے ہیں، انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ فیصلہ ان کے بیانات سے نہیں ہونا۔
انہوں نے کہا کہ نوازشریف کی صحت سے متعلق میں نے یا کسی اور نے نہیں ڈاکٹرز نے بتانا ہے، پارٹی ( ن لیگ) میں سب کی رائے ہے کہ نوازشریف علاج مکمل ہونے پر وطن واپس آئیں۔
ن لیگی ترجمان نے مزید کہا کہ وفاقی اور پنجاب حکومت نے نواز شریف کو علاج کے لیے باہر بھیجا، صوبائی حکومت کے بورڈ نے کہا تھا کہ میاں صاحب کا علاج پاکستان میں ممکن نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کی ذمے داری لگائی گئی ہے کہ وہ ہائی کمیشن کے ذریعے نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس لیں۔
مریم اورنگزیب نے یہ بھی کہا کہ کورونا کے باعث نواز شریف کا وہ علاج نہیں ہوسکا جو ہونا تھا، سابق وزیراعظم ڈاکٹرز کے مشورے پر چہل قدمی کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ضروری نہیں انسان اسٹریچر پر ہو تو حالت تشویشناک ہو، 9 ماہ سے نواز شریف ایگریسو میڈیسن اور میڈیکل ٹریٹمنٹ پر ہیں۔