• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دنیائے فٹبال کے بے تاج بادشاہ لیونل میسی بارسلونا کی2019-20 چیمپئنز لیگ میں بائرن میونخ کیخلاف 8-2 سے شرمناک شکست کے بعد سخت مایوس ہوئے اور کلب چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔ بعدازاں انہوں نے قانونی جنگ سے بچنے کیلئے اپنا فیصلہ واپس لے لیا۔

خیال رہے کہ رواں سیزن میں میسی کا کلب بارسلونا، لالیگا ٹائٹل بھی جیتنے میں ناکام رہا۔

بارسلونا لیونل میسی کے کیریئر کا واحد کلب ہے جس سے وہ مسلسل 19سال سے منسلک ہیں۔ مسٹر بارسلونا، میسی 24 جون 1987 کو ارجنٹینا کے شہر روساریو میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد جارج میسی اسٹیل فیکٹری میں منیجر اور فٹبالر تھے۔

میسی کے بارے میں اگر یہ کہا جائے کہ وہ فٹبال کے پیدائشی کھلاڑی ہیں تو غلط نہ ہوگا۔ جب میسی چار برس کے تھے تو ان کی دادی، سیلیا نے ان کے اندر ایک اسٹار فٹبالر بننےکی صلاحیت دیکھی۔ میسی کی دادی وہ واحد خاتون تھیں جو میسی کو کامیاب فٹبالر بنتا دیکھنا چاہتی تھیں۔ اس چھوٹے سے بچے کو پہلی بار مقامی کلب گرینڈولی میں فٹبال ٹریننگ لے جایا گیا جہاں ان کی دادی نے میسی کا خوب حوصلہ بڑھایا اور یوں وہ 1994 میںروسیو کلب نیوویلز اولڈبوائز سے وابستہ ہوئے۔

10سال کی عمر میں میسی کو گہرے صدمے سے دوچار ہونا پڑا۔ ان کی دادی سیلیا دنیائے فانی سے کوچ کرگئیں اور وہ جسمانی نشوونما اور ہارمونز کے مسائل سے دوچار ہوئے۔ ان کا قد ان کے ہم عمر بچوں کے مقابلے میں بہت کم تھا لیکن میسی کی اس بیماری کا علاج کرانا ان کے والدین کی بس کی بات نہیں تھی۔ روسیو کلب نیوویلز اولڈ بوائز کے حکام نے تین برس تک میسی کے علاج کے اخراجات برداشت کئے بعدازاں حکام نے میڈیکل اخراجات پورے کرنے سے منع کردیا۔

بارسلونا کے ٹیکنکل ڈائریکٹر چارلی ریکس ایچ نے میسی کے حوالے سے یہ باتیں سن رکھی تھیں کہ ارجنٹینا میں اس 13 سالہ بچے کا کھیلنے کا اسٹائل ’’لیجنڈ کھلاڑی ڈیاگو میراڈونا‘‘سے ملتا جلتا ہے۔ اس ڈائریکٹر نے کوئی وقت ضائع کئے بغیر ان کے والدین کو آفر کی کہ اگر اس لڑکے نے ٹرائل پاس کرلیا تو کلب ان کا علاج اور رہائش کا انتظام کرے گا۔ 2000 میں میسی، اپنے والد کے ہمراہ بارسلونا آئے۔ میسی نے نہ صرف اپنی ٹرائل میں کامیاب ہوئے بلکہ ٹیکنکل ڈائریکٹر ان کی کارکردگی سے متاثر ہوئے۔

انہوں نے2001 میں ہسپانوی فٹبال کلب بارسلونا یوتھ ٹیم کو جوائن کیا، جہاں علاج معالجے کے ساتھ ساتھ ان کی تربیت بھی کی گئی۔ یہ وقت ان کے لئے نہایت مشکل تھا۔ وہ دن میں پریکٹس کرتے اور رات میں ان کو ہارمونز گروتھ کے انجکشن لگائے جاتے۔ تین برس تک علاج جاری رہا اور 16سال کی عمر میں قدرتی طور پر ان کا قد بڑھنا شروع ہوا۔

2003 میں میسی بارسلونا کی ’سی ٹیم‘ میں شامل ہوئے اور دس میچز کھیل کر 5 بار گیند کو جال کی راہ دکھائی اور کلب حکام کی توجہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے اور 2004 میں ان کو بارسلونا کی ’بی ٹیم‘ میں ترقی دی گئی۔ انہوں نے ایک سال تک اپنی بہترین کارکردگی کا تسلسل برقرار رکھا۔ 2005 میں انہوں نے18 سال کی عمر میں بطور ’سنیئر ٹیم پلیئر‘ بارسلونا کلب سے معاہدے پر دستخط کئے۔

وہ 485 میچز میں بارسلونا کی نمائندگی کرتے ہوئے 444 گول داغ چکے ہیں۔ وہ بارسلونا کلب کے ساتھ 4 مرتبہ چیمپئنز لیگ ٹورنامنٹ جیت چکے ہیں یہی نہیں بلکہ دنیا کے بہترین کھلاڑی ہونے کا اعزاز بھی میسی کو اسی کلب میں شمولیت کے دوران ملا۔ وہ ہسپانوی کلب بارسلونا کو 10بار اسپینش لالیگا چیمپئن شپ، پانچ بارکوپاڈی ریل، چار بار یوئیفا چیمپئنز لیگ، تین بار یوئیفا سپر کپ اور تین بار فیفا کلب ورلڈ کپ جتواچکے ہیں۔

میسی چار بار فیفا ورلڈ کپ میں شرکت کرچکے ہیں۔ انہوں نے 2006 میں ورلڈ کپ میں ارجنٹائن ٹیم کی طرف سے ڈیبیو کرتے ہوئے پہلا گول سربیا کے خلاف داغا۔ ان کی ٹیم کا سفر کوارٹر فائنل سے آگے نہ بڑھ سکا۔ کوارٹر فائنل میں جرمنی اور ارجیٹینا کے درمیان مقررہ وقت تک میچ ایک، ایک گول سے برابر رہا اور میچ کا فیصلہ پینالٹی ککس پر ہوا۔

 جرمنی نے 4-2 گول سے کامیابی حاصل کی۔ 2010 فیفا ورلڈ کپ میں ارجنٹینا  کی ٹیم کوارٹر فائنل میں جرمنی کے ہاتھوں0-4 سے شکست کھا کر ایونٹ سے باہر ہوئی۔ میسی کو 2014 عالمی کپ میں قومی ٹیم کی قیادت سونپی گئی۔ انہوں نے راؤنڈ میچز میں بوسنیا و ہرزیگووینا، ایران اور نائیجریا کےخلاف ارجنٹینا کو کامیابی کے شاہراہ پر گامزن کیا۔ لیکن فیصلہ کن معرکے میں ٹیم کو جرمنی کے ہاتھوں 0-1سے ناکامی سے نہ بچاسکے۔

ان کو 2014  ورلڈ کپ کے بہترین فٹبالر قرار دیا گیا۔ انہوں نے 2016 کوپا امریکا کپ کے فائنل میں چلی کے خلاف میچ میں شکست کے بعد ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تھا۔ وہ چلی کے خلاف میچ میں پینالٹی ککس ضائع کرنے پر بھی دلبرداشتہ ہوگئے تھے۔ تاہم انہوں نے دو ماہ بعد اپنے اپنا فیصلہ واپس لے لیا، اور انہوں نے 2018 ورلڈ کپ کے بعد انٹرنیشنل فٹبال سے کنارہ کشی اختیار کرنے کا اعلان کیا۔

وہ 2009 میں پلیئر آف دی ایئر اور 2010، 2011 اور 2012 میں مسلسل تین دفعہ’بیلن ڈی اور‘ ایوارڈ جیت چکے ہیں۔ میسی کو’نیومیراڈونا‘ کا خطاب دیا گیا لیکن وہ لیجنڈ کھلاڑی میراڈونا کی طرح قومی ٹیم کو عالمی اعزاز نہ دلاسکے۔ وہ 138میچز میں 70 گول کرچکے ہیں۔

عظیم کھلاڑی میسی نے 19سال بعد اپنے فٹبال کلب بارسلونا کو چھوڑنے کا فیصلہ کیا تھا۔ انہوں نے انتظامیہ کو فیکس بھیجا جس میں اپنے معاہدے میں شامل شق کا حوالہ دیتے ہوئے کلب سے فوری رخصت کا مطالبہ کیا تھا۔ بارسلونا کے ساتھ میسی کا اگلے سال تک کا معاہدہ ہے اور اس میں ایک اور شق کے مطابق اگر کوئی اور کلب میسی کو خریدنا چاہتا ہے تو اس کے لیے انہیں 70 کروڑ یورو ادا کرنے ہوں گے۔ یہی وجہ ہے کہ میسی نے قانونی جنگ سے بچنے اور کلب چھوڑنے کا ارادہ ایک سال کیلئے تبدیل کرلیا۔

واضح رہے کہ 33 سالہ نامور فٹبالر لیونل میسی اور کلب حکام کے تعلقات رواں سال ہی خراب ہونا شروع ہوئے جس کے بعد ان کے بارسلونا کو خیرباد کہنے کے حوالے سے قیاس آرائیاں کی جارہی تھیں اور گزشتہ ماہ چیمپئنز لیگ کے کوارٹر فائنل میں شکست کے بعد میسی دلبرداشتہ ہوئے تھے۔

 خیال رہے کہ مسٹر بارسلونا کے کلب چھوڑنے کے اعلان کے بعد انگلش کلب مانچسٹر سٹی، فرانسیسی کلب پیرس سینٹ جرمین، اور اطالوی کلب یوونٹس نے میسی کو خریدنے پر دلچسپی ظاہر کی اور امید ظاہر کی جارہی تھی کہ وہ یوونٹس کلب کو جوائن کرینگے۔ میسی اور پرتگالی فٹبالر رونالڈو ایک دوسرے کےسخت حریف سمجھے جاتے ہیں۔ اگر میسی اطالوی کلب کا حصہ بنتے تو پہلا موقع ہوتا کہ لیونل میسی اور کرسٹیانو رونالڈو حریف ٹیموں کے بجائے ایک ہی کلب کی نمائندگی کرتے۔

تازہ ترین