کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیوکے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ کراچی والے ڈسے ہوئے ہیں اس لئے ان کا شک سمجھ آتا ہے،وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ حکومت تعلیمی اداروں میں ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کروائے گی،ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ تمام منصوبے ڈیڑھ سال سے پانچ سال میں مکمل ہو جائیں گے، وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا کہ کراچی کی صورتحال ایسی ہے کہ اب نہیں تو کب مسائل حل کیے جائیں گے، کراچی والے ڈسے ہوئے ہیں اس لئے ان کا شک سمجھ آتا ہے، تمام لوگ اب ساتھ مل کر کام کرنے کیلئے تیار ہوگئے ہیں اب کام ہوتا نظر آئے گا، سپریم کورٹ نے بھی کراچی کے معاملات میں دلچسپی لی ہے، کراچی کیلئے پیکیج میں وفاق اور سندھ کے حصے پر بحث فضول ہے، میں یہ باتیں نہیں کرنا چاہتا لیکن مجبوراً کرنا پڑرہی ہے، کراچی اپنے حق کیلئے ترسا ہوا ہے فضول پوائنٹ اسکورنگ نہیں کرنی چاہئے، کراچی زخمی ہے ہمیں اس شہر کیلئے کام کرنے دیں۔ اسد عمر نے بتایا کہ جمعے کی رات میٹنگ میں کراچی سرکلر ریلوے پر بھی بات ہوئی، وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ کے سی آر شامل کریں گے تو وفاق کا پیکیج زیادہ لگے گا، مراد علی شاہ نے اس بات سے اتفاق کیا کہ پیکیج میں وفاق اور سندھ کے حصے کا نہیں بتایا جائے، پریس کانفرنس کے بعد پیپلز پارٹی کی سوشل میڈیا ٹیم 802ارب روپے کا کلیم کرنے لگی لیکن ہم نے نظرانداز کیا، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول نے بھی 802ارب روپے کی بات کی تو مجھے مجبوراً وضاحت کرنا پڑی، سندھ حکومت کے 802ارب روپے کا کراچی پیکیج سے کوئی تعلق نہیں ہے۔