کراچی(سید محمد عسکری) مہران یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی جامشورو کے سینٹر آف ایکسلینس آرٹس اینڈ ڈیزائن کو علیحدہ کرکے شہید اللہ بخش سومرو یونیورسٹی آف آرٹس ڈیزائن اینڈ ہیراٹیج کا درجہ دینے کے بعد سکھر تعلیمی بورڈ کے نامزد چیئرمین بھائی خان شر کو قائم مقام وائس چانسلر مقرر کردیا گیا ہے، نوٹیفکیشن کے مطابق ان کی تعیناتی تلاش کمیٹی کی جانب سے مستقل وائس چانسلر تک برقرار رہے گی. یونیورسٹی آف آرٹس ڈیزائن کے قیام کے بعد جامشورو میں سرکاری جامعات کی تعداد چار ہوگئی، اس سے قبل جامشور میں جامعہ سندھ، مہران یونیورسٹی، لیاقت میڈیکل یونیورسٹی قائم تھیں جبکہ آبادی کے لحاظ سے سندھ کے دوسرے بڑے شہر حیدرآباد میں صرف ایک سرکاری جنرل یونیورسٹی ہے جو دو سال قابل کالج کو اپ گریڈ کر کے بنائی گئی ہے جہاں سیاسی اثر رسوخ کے باعث ایک کالج پروفیسر کو قائم مقام وی سی مقرر کر رکھا ہے اور مستقل وی سی کیلئے اشتہارہی نہیں دیا جارہا ہے۔ پروفیسر بھائی خان شر مہران یونیورسٹی کے سینٹر آف ایکسیلینس میں بطور ڈائریکٹر تعینات تھے انہیں وزیر اعلیٰ سندھ نے تلاش کمیٹی کی سفارش پر 7 جولائی کو سکھر تعلیمی بورڈ کا چیئرمین مقرر کرنے کی منظوری دی مگر ان کی اور دیگر چار تعلیمی بورڈز کے چیرمین کی تقرری کو انٹیلیجنس ادروں جانچ سے مشروط کردیا تھا تاہم تاحال کسی چیرمین کی جانچ مکمل نہیں ہوسکی ہے اور اب بھائی خان شر وائس چانسلر مقرر ہوگئے ہیں ۔ تلاش کمیٹی نے سکھر بورڈ کے لیئے بھائی خان شر کو پہلے عبدالقادر شاہ کو دوسرے اور فضیلت مہدی کو تیسرے نمبر پر رکھا تھا لیکن سوال یہ کیا دوسرے یا تیسرے نمبر پر آنے والے کو بھائی خان شر کی جگہ مقرر کیا جائے گا یا پھر طویل عرصے سے تعینات سکھر بورڈ کے چیئرمین مجتبیٰ شاہ جو خورشید شاہ کے بھائی ہیں قائم مقام چیرمین کے طور پر برقرار رکھا جائے گا۔