اسلام آباد(نمائندہ خصوصی) پاکستان مسلم لیگ ق کے سینئرمرکزی رہنما و سابق نائب وزیراعظم چوہدری پرویزالٰہی سے پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی نے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی جس میں پانامہ لیکس پر یو این او کی کرائمز انوسٹی گیشن کمیٹی سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال ہوا اور اتفاق رائے پایا گیا کہ صدر سپریم کورٹ بار علی ظفر، ڈاکٹر خالد رانجھا اور اعتزاز احسن سمیت ممتاز ماہرین قانون سے مشاورت کی جائے گی، پانامہ لیکس کی تحقیقات بااختیار کمیشن کرے اور اس سلسلہ میں فارنزک آڈٹ کی عالمی طور پر مسلمہ فرم کی خدمات بھی حاصل کی جائیں۔ اس موقع پر سینیٹر کامل علی آغا، طارق بشیر چیمہ ایم این اے اور محمد خان لغاری موجود تھے۔ بعد ازاں میڈیا سے گفتگو میں چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ پانامہ لیکس اپوزیشن کی طرف سے نہیں اللہ کی طرف سے حکمرانوں کی پکڑ ہے، نوازشریف نے ہمیشہ شہبازشریف کو غلط طور پر نوازا اور آڑے وقت میں کمر درد کے بہانے ملک سے باہر بھاگ جانے کے باوجود صرف بھائی سمجھ کر وزیراعلیٰ بنایا لیکن وہ آج بھائی اور بھتیجے کو کیوں ڈیفنڈ نہیں کر رہے، انہیں چاہئے کہ اورنج لائن کے ڈبہ سے باہر آئیں، ’’شہبازلیکس‘‘ پانامہ لیکس سے بڑی کرپشن ہے جس نے ہمارے دور کا خوشحال پنجاب برباد کر دیا، وزراء اپوزیشن کو بلیک میل نہیں کارروائی کریں، ن لیگ سمیت ہر دور میں تمام اداروں کی یکطرفہ کارروائیوں میں ہمارے اثاثوں، فیکٹریوں یہاں تک کہ گھروں کی ٹونٹیوں تک کی چھان بین میں اللہ تعالیٰ نے ہمیں سرخرو کیا۔ شاہ محمود قریشی نے چودھری شجاعت حسین اور چودھری پرویزالٰہی کی سیاسی بصیرت کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہم ان کے تجربات اور دانش سے مستفید ہونا چاہتے ہیں، پاکستان مسلم لیگ اور پی ٹی آئی کا مؤقف واضح طور پر ایک ہے، لوٹ مار اور کرپشن کا بازار گرم ہے ہم مضبوط اپوزیشن چاہتے ہیں، دیگر رہنمائوں سے مشاورت کے بعد 24اپریل کو یوم تاسیس پر آئندہ لائحہ عمل طے کریں گے۔ چودھری پرویزالٰہی نے شاہ محمود قریشی سے اظہار تشکر کے بعد کہا کہ ، شہبازشریف کی گڈ گورنینس کا یہ حال ہے کہ چھوٹو گینگ قابو نہیں آ رہا، پی ٹی آئی اور پاکستان مسلم لیگ نے مل کر چلنے کا فیصلہ کیا ہے۔ شہبازشریف کو چاہئے تھا کہ وہ نوازشریف کے بچوں کو اپنا سمجھتے لیکن وہ آج تک ایک لفظ ان کے حق میں نہیں بولے اور اپنے ڈرامے اور بے جا اچھل کود کر رہے ہیں۔