تحریر: عالیہ کاشف عظیمی
ماڈل: رخسار قریشی
ملبوسات: فائزہ مینا کار
آرایش: دیوا بیوٹی سیلون
عکّاسی: عرفان نجمی
لے آؤٹ: نوید رشید
ماضی کی دو پیاری سی گلوکاراؤں زرقا اور سیمی زیدی نے اپنی دِل کش آوازوں میں ایک بہت مدھر، دِل نشیں سا گیت گایا،’’جدھر جدھر نظر گئی، خوشبو سی بکھر گئی…میری شام کو تُو نے آکر، مہکا دیا، دِل رُبا…تُو آیا تو ہر دھڑکن میں ارمانوں کے پھول کِھلے ہیں…یوں لگتا ہے اِن آنکھوں کو آج نئے ہی رنگ ملے ہیں…میری شام کو تُو نے آکر، مہکا دیا، دِل رُبا…آج خوشی جو، دِل کو مِلی ہے، مَیں لفظوں میں کیسے بتاؤں…خوشبو بن کر پھیل نہ جائے، کیسے کسی کو حال سُناؤں…میری شام کو تُو نے آکر، مہکا دیا، دِل رُبا‘‘۔ تو سچی بات تو یہ ہے کہ حال دِل بتایا جائے، نہ جائے، بعض اوقات سج دھج کےحسین و دِل کش انداز ہی دِل کا ماجرا بیاں کرنے کو کافی ہوتے ہیں۔
ویسے اس دِل نگر کا معاملہ بھی عجب ہی ہے، کبھی تو یہ اپنے اندر خاموشی سے بڑے بڑے راز دفن کرلیتا ہے اور کبھی محض آنکھوں سے سب حالِ دِل کہہ سُناتا ہے۔ خیر، اس ساری تمہیدکو چھوڑیئے،اور دیکھیے،ہماری آج کی بزم، کیسے حسین ،خوش نما اور جدّت وندرت سے بَھرپور ملبوسات سے مرصّع ہے کہ انہیں اپنا کر آپ کو کسی ہار سنگھار، لالی، غازے کی بھی ضرورت نہ رہے گی۔
ذرا دیکھیے تو،سیاہ اور سفید کے سدا بہار امتزاج میں اسٹرائپڈ پرنٹڈ لباس کیسا پیارا لگ رہا ہے۔ اسٹرائپڈ ٹراؤزر کے ساتھ ٹرپل لئیر شرٹ کی دِل آیزی تو کمال ہے، پھر اِسکن رنگ ٹراؤزر کے ساتھ سُرخ رنگ فرنٹ اوپن قدرے شارٹ شرٹ کا انداز حسین ہے، تو نیٹ کی گلابی رنگ انگرکھا اسٹائل قمیص کے تو کیا ہی کہنے۔ قمیص کی آستینوں پر دھاگے کے ساتھ ستارہ ورک ہے، تو فرنٹ پر ریڈی میڈ پھولوں کی لیس اور بنچز بھی جیسے سونے پہ سہاگے کا کام کر رہے ہیں۔ اِسکن رنگ پلین ٹراؤزر کے ساتھ گہرے سُرمئی رنگ میں ڈبل لئیر شرٹ کی رعنائی، پَروں والی لیس نے کچھ اور بھی بڑھا دی ہے،تو شفتالو اور سفید رنگ کے حسین کنٹراسٹ کا پیراہن بھی اپنے حُسن و دِل کشی میں یکتا ہی معلوم ہو رہا ہے۔
ان حسین، جاذبِ نظر ملبوسات میں سے کوئی سا بھی زیبِ تن کردیکھیں، یقین مانیے، آپ کی جدھر جدھر نظر اُٹھے گی، خوشبو سی بکھرتی چلی جائے گی۔