• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سہیل انور سیال و دیگر کی عبوری ضمانتوں میںتوسیع، نیب کو بغیر وارنٹ چھاپے مارنے سے بھی روک دیاگیا

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائیکورٹ نے پیپلز پارٹی رہنما اور صوبائی وزیر سہیل انور سیال ودیگر کی درخواست ضمانت پر 12 نومبر تک توسیع کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر نیب سے پیش رفت رپورٹ طلب کرلی۔ عدالت نے نیب کو صوبائی وزیر سہیل انور سیال اور انکے رشتے داروں کے گھروں پر بغیر وارنٹ چھاپے مارنے سے روک دیا ہے۔ پیر کو سندھ ہائی کورٹ میں پیپلز پارٹی رہنما اور صوبائی وزیر سہیل انور سیال ودیگر کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔ دوران سماعت سہیل انور سیال کے وکیل کی جانب سے موقف اختیار کیا کہ نیب نے میرے موکل کے چاچا اور دیگر رشتہ داروں کے گھروں پر چھاپے مارے، نیب نے سرچ وارنٹ کے بغیر چھاپے مارے اور خواتین کو بھی حراساں کیا۔ نیب پراسیکیوٹر کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ سہیل انور سیال اور دیگر کے خلاف انکوائری مکمل کرلی، سہیل انور سیال اور دیگر کی جائیدادوں کی قیمتوں کا تخمینہ لگانا باقی ہےلہذانیب کومہلت دی جائے ۔ بعد ازاں عدالت نے سہیل انور سیال، ظفر سیال اور جمیل سومرو کی ضمانت میں 12 نومبر تک توسیع کرتے ہوئے نیب کو مہلت دیدی اورعدالت نے نیب کو صوبائی وزیر سہیل انور سیال اور انکے رشتے داروں کے گھروں پر چھاپے مارنے سےبھی روک دیا ۔ عدالت نے ریمارکس میں کہا ہے کہ نیب کو اختیار نہیں کسی کے گھر پر سرچ وارنٹ کے بغیر چھاپہ مارےنیب کسی کے گھر جا کر بلاجواز خواتین کو ہراساں نہیں کرسکتا، نیب اہلکاروں کو چاہیے چھاپوں کے دوران خواتین پولیس اہلکار بھی ساتھ لے جایا کریں، نیب کو سوسائٹی اور اس کے اقدار کا بھی خیال کرنا ہوگا۔ پیشی کے موقع پر پیپلز پارٹی رہنما سہیل انور سیال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے نیب کے چھاپوں کے خلاف درخواست لگائی ہے، نیب حکام نے میرے محروم چاچا کے گھر پر بھی چھاپہ مارا تھا ، نیب جن زمین اور گھر کی بات کر رہا ہے وہ ہماری خاندانی جایئداد ہے ۔

تازہ ترین