• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خواتین اور بچوں سے زیادتی کیخلاف بل لائیں گے، اپوزیشن نے ثابت کردیا اس کا مفاد پاکستان سے الگ ہے، عمران خان

اپوزیشن نے ثابت کردیا اس کا مفاد پاکستان سے الگ ہے، عمران خان


اسلام آباد(ایجنسیاں‘جنگ نیوز) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اپوزیشن سے ہم ہر بات پر سمجھوتہ کر سکتے ہیں مگر کرپشن پر کسی صورت کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ اپوزیشن سے متعلق میرے خدشات درست ثابت ہوئے ‘اپوزیشن جماعتوں کے لیڈرز کا مفاد پاکستان کے مفاد کے برعکس ہے۔

ایف اے ٹی ایف قانون سازی نہ ہوتی تو ملک بلیک لسٹ میں چلا جاتا‘پابندیاں لگ جاتیں ‘ روپے پر مزید دباؤ بڑھتا تو مہنگائی میں اضافہ ہوجاتا‘ خواتین اور بچوں سے زیادتی کے واقعات کی روک تھام اور ایسے واقعات میں ملوث مجرموں کو عبرت ناک سزا دینے کے لئے قانون سازی کریں گے‘ اﷲ کا شکر ہے کہ کورونا کی مشکل صورتحال سے باہر آئے ہیں۔

عالمی ادارہ صحت مثالیں دے رہاہے کہ کووڈ سے نکلنا ہے تو پاکستان سے سیکھو‘یہ کہہ رہے تھے مودی سے سیکھو‘ایسے لگتا ہے کہ اسحٰق ڈار کے والد کی سائیکل کی دکان نہیں تھی بلکہ مے فیئر میں قیمتی گاڑیوں( مرسڈیز) کا شوروم تھا، شریف فیملی کو دیکھ کر لگتا ہی نہیں کہ یہ گوالمنڈی میں پلے بڑھے بلکہ لگتا ہے کہ یہ سب بکنگھم پیلس میں پلے بڑھے ہیں‘یہ پیسہ کدھر سے آیا اور جواب مانگو تو کہتے ہیں سیاسی انتقام لیاجارہاہے۔ 

وہ بدھ کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ عمران خان نے سب سے پہلے اپنی جماعت اور اتحادیوں کو خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج ہمارے لئے بہت اہم دن تھا، سب نے ثابت کیا ہے کہ یہ پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں، موٹر وے پر ہونے والے سانحہ سے پورا ملک ہل گیا ہے‘اس کی روک تھام کیلئے ہم تین سطحوں پر کام کر رہے ہیں۔

پولیسنگ میں تیزی لانی ہے، ریپ کے مجرموں کا ڈیٹا بیس بنانا ہے۔ملزم عابد پہلے بھی زیادتی کے کیس میں ملوث ہے اور ایک مرتبہ پھر اس نے زیادتی کی۔ ایسے مجرموں کو عبرتناک سزا دینے کیلئے بل تیار کر رہے ہیں، چند دنوں میں ایوان میں پیش کریں گے ۔ 

ایف اے ٹی ایف قانون کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ گرے لسٹ ہمیں وراثت میں ملی ہے، بلیک لسٹ میں آنے سے ہم پر پابندیاں لگتی ہیں۔ زرمبادلہ کے ذخائر کم ہوتے ہیں تو روپے پر دباؤ بڑھتا ہے، پٹرول، ڈیزل، بجلی اور ٹرانسپورٹ مہنگی ہوگی تو غربت بڑھے گی ۔

کورونا کی مشکل صورتحال سے نکل آئے ‘میں توقع کر رہا تھا کہ اپوزیشن تعریف کرے گی۔ اپوزیشن کی تقاریر سنی تو مایوسی ہوئی‘ اپوزیشن لیڈر کا مفاد پاکستان کے مفادات کے برعکس ہے۔ انہوں نے نیب ایکٹ کی 38 شقوں میں سے 34 میں ترامیم ہمارے سامنے رکھ دیں۔ یہ نیب کو دفن کرنا چاہتے تھے۔

اپوزیشن آخر میں اس بات پر پھنس گئی کہ منی لانڈرنگ کو نکال دیں۔ اگر انہوں نے منی لانڈرنگ نہیں کی تو انہیں کس بات کا ڈر تھا۔ اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی رپورٹ کے مطابق ہر سال پاکستان سے 10 ارب ڈالر کی منی لانڈرنگ ہوتی ہےلہٰذا اگر ہم منی لانڈرنگ روک لیں تو ہمیں قرض لینا ہی نہ پڑے‘ یہ بل ملک کے مستقبل کے لئے بہت ضروری تھا۔میں اگر اپنی جائیداد اور پیسے کا حساب دے سکتا ہوں تو یہ کیوں نہیں دے سکتے، مے فیئر لندن کا مہنگا ترین علاقہ ہے۔ 

آصف علی زرداری نے ایک فلیٹ اپنے نام سے خریدا جس کا کیس چل رہا ہے۔ سابق چیئرمین نیب نے ان کے کیسز بند کئے۔ حدیبیہ پیپر ملز اوپن اینڈ شٹ کیس تھا۔ سابق چیئرمین نیب نے ان کے اس کیس کو بھی بند کر دیا۔ان کی کرپشن کی بات کریں تو یہ کہتے ہیں کہ یہ سیاسی انتقام ہے۔

پاکستان کا مفاد اس میں ہے کہ چوری کیا ہوا پیسہ واپس آئے جبکہ یہ اس بات میں دلچسپی رکھتے ہیں کہ ان کا چوری کا پیسہ محفوظ رہے۔ اپوزیشن سے ملک اور جمہوریت کی خاطر ہر طرح کا سمجھوتہ کرنے کے لئے تیار ہیں تاہم کرپشن پر کسی صورت سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

تازہ ترین