• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکا، سی ڈی سی نے کورونا پھیلنے سے متعلق ہدایات اچانک ہٹادیں


امریکا کے سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول نے کورونا وائرس بنیادی طور پر ہوا کے ذریعے منتقل ہونے سے متعلق ہدایات جاری کرنے کے چند روز بعد ہی واپس لے لی۔ دو ماہ میں یہ اپنی نوعیت کا دوسرا اقدام ہے جس نے شہریوں کو نئی تشویش میں مبتلا کردیا ہے۔

سی ڈی سی نے پریس کانفرنس کے بجائے خاموشی سے اپنی ویب سائٹ پر چند روز پہلے ہدایات جاری کی تھیں کہ کورونا وائرس بنیادی طور پر ہوا کے ذریعے منتقل ہوتا ہے۔ یعنی جب کورونا کا مریض سانس لیتا ہے، بات کرتا ہے، کھانستا یا چھینکتا ہے تو کورونا وائرس فضا میں آجاتا ہے اور بنیادی طور پر اسی طرح ایک شخص سے دوسرے میں منتقل ہوتا ہے۔

کورونا وائرس سے متعلق اب یہ ہدایت ویب سائٹ سے اچانک ہٹا دی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ مجوزہ تبدیلیوں سے متعلق مسودہ غلطی سے پوسٹ کردیا گیا تھا۔

اس سے پہلے سی ڈی سی نے اگست میں ہدایت جاری کی تھی کہ کورونا مریضوں سے قریبی تعلق میں آنے والے افراد کو اپنا ٹیسٹ کرانا ضروری نہیں تاہم نیویارک ٹائمز نے انکشاف کیا تھا کہ سی ڈی سی نے یہ اقدام حکومت کے دباؤ پر کیا ہے جس کے بعد سی ڈی سی کو تسلیم کرنا پڑا تھا کہ مریضوں سے تعلق میں آنے والے ہر شخص کو کورونا ٹیسٹ لازمی کرانا چاہیے۔

ایک تحقیق کے مطابق معمر افراد میں مدافعتی ٹی سیلز کی کمی کورونا کی شدت میں اضافے کا باعث بنتی ہے۔ جبکہ اینٹی سیپٹک اسپرے کی مدد سے وائرس کے پھیلاؤ کو کم کیا جاسکتا ہے۔ 

تازہ ترین