پشاور(ارشد عزیز ملک) قومی احتساب بیورو خیبرپختونخوا نے جمعیت علماء اسلام(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کو طلبی کاکوئی کال اپ نوٹس جاری نہیں کیابلکہ طلبی کا نوٹس تیار کرکے حتمی منظوری کے لئے چیئرمین نیب کوارسال کیا گیا ہے ۔نیب کے پی کے ذمہ دار ذرائع نے جنگ کوبتایا کہ مولانا فضل الرحمٰن کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوںکی انکوائری شروع کی گئی ہے لیکن یکم اکتوبر کو طلبی کا نوٹس تیار کرکے حتمی منظوری کے لئے نیب ہیڈکوارٹر بھجوایا گیا ہے جوں ہی چیئرمین نیب جسٹس ) ر( جاوید اقبال کال اپ نوٹس کی منظوری دیں گے انھیں نوٹس بھجوادیا جائے گا۔اس حوالے سے نیب ہیڈکوارٹرکے ترجمان سے رابطے کی کوشش کی گئی لیکن انھوں نے کسی وٹس ایپ پیغام کا جواب نہیں دیا البتہ نیب ہیڈکوارٹر کے ایک افسر نے تصدیق کی ابھی تک کسی قسم کا کوئی نوٹس جاری نہیں کیا گیامعاملہ ہیڈکوارٹر میں ہے جس پر حتمی فیصلہ چیئرمیں نیب ہی کریں گے۔انھوں نے مزید بتایا کہ چیئرمین نیب نے14ستمبر 2020کو مولانا فضل الرحمن کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی شکایت پر انکوائری کی منظوری دی تھی جس پر چیئرمین نے 18ستمبر کو دستخط کئے اور اس حوالے سے نیب خیبرپختونخوا کو خط بھجوادیا گیا ہے نیب خیبرپختونخوا نے مولانا کے خلاف انکوائری کے لئے 3ستمبر کو ہیڈکوارٹر کو کیس بھجوایا تھا ۔یادرہے کہ منگل کے روز میڈیا نے جمعیت علماء اسلام(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کو آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں طلب کرنے کی خبر شائع کی تھی جس میں انھیں یکم اکتوبر کو حیات آباد میں واقع نیب آفس میں طلب کیا گیا تھا ۔