• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

CTDسے مقابلے میں ہلاک ملزم مدثر چیف گروپ سے منسلک تھا

کاؤنٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) سے گلستان جوہر کے علاقے پہلوان گوٹھ میں گزشتہ رات مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک ہونے والا ملزم نوید خان عرف نعمان عرف نومی پولیس افسر غلام محمد اور دو دیگر پولیس اہلکاروں سمیت 11 افراد کے قتل کے مقدمات میں مطلوب تھا۔

سی ٹی ڈی کے کے ٹی ٹی آئی جی سیل کے انچارج راجہ عمر خطاب کے مطابق ہلاک ہونے والے ملزم نوید خان پر کراچی میں سال 2017ء سے اب تک اسٹریٹ کرائم کی دو سو سے زائد وارداتوں میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔ 

پولیس تفتیش کے مطابق ملزم کا اے ایس آئی غلام محمد سے موٹر سائیکل ٹکرانے پر جھگڑا ہوا تھا، ملزم 23 جولائی کو اپنے ساتھی کے ہمراہ کسی واردات کے لیے جا رہا تھا کہ اے ایس آئی غلام محمد سے سامنا ہوا اور اس کا تعاقب کرتے ہوئے فائرنگ کردی۔

راجہ عمر خطاب کے مطابق ملزم نوید خان کا تعلق مبینہ طور پر گلستان جوہر کے علاقے پہلوان گوٹھ میں بدنام زمانہ جرائم پیشہ ملزم مدثر چیف کے گروپ سے تھا۔ 

پولیس کے مطابق ملزم نے اب تک تین شادیاں کیں جن میں ملزم کی دو بیویاں بھی اس کی ہم پیشہ یعنی ڈکیتی کی وارداتوں میں ملوث رہیں۔ 

ملزم نے مخبری کے شبہ میں اپنی خالہ نصرت چوہدری کو بھی سال 2005ء  میں اے ایس ایف گراؤنڈ میں لے جا کر فائرنگ کرکے ہلاک کر دیا تھا۔ 

پولیس تفتیش کے مطابق ملزم کی ماں نے چار شادیاں کیں، اس کا چوتھا سوتیلا باپ صغیر احمد عرف گوگا سال 2006ء میں ڈکیتی اور ٹارگٹ کلنگ کے مقدمات میں گرفتار ہوا۔ 

سی ٹی ڈی انچارج راجہ عمر خطاب کے مطابق ملزم اور اس کے بھائی سہیل کراچی کے علاقے گلبرگ میں قتل کے ایک مقدمے میں عدالت سے پچیس پچیس سال کی سزا پا چکے ہیں۔ 

سال 2007ء میں اعلیٰ عدالت نے اپیل پر ملزم کی سزا میں رعایت دیتے ہوئے 11 سال بعد رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔

ملزم کی جرائم ہسٹری کے مطابق سال 2005ء میں متحدہ کے کارکن سلیم کو پہلوان گوٹھ میں قتل کیا۔

اسی علاقے میں ایک ریسٹورنٹ کے مینیجر اسٹیٹ ایجنٹ نارتھ کراچی میں سیاسی ورکر، مبینہ ٹاؤن میں پولیس اہلکار سلیم، اپنی خالہ نصرت، ساتھی اور اس کی بیوی، متحدہ کے کارکن بابر شاہ، خواجہ اجمیر نگری میں پولیس اہلکار نادر اور اس کے دوست کامران، اے ایس آئی غلام محمد کو قتل کرنے کا الزام ہے۔

تازہ ترین