• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جنسی زیادتی کی شکار خواتین اور بچوں کی بحالی کیلئے اقدامات کیے جائیں‘ مقرر ین

پشاور( لیڈی رپورٹر) جنسی زیادتی یا جسمانی تشدد کی شکار خواتین اور بچوں کی نفسیاتی اور معاشرتی بحالی کے لیے انفرادی اجتماعی اور پالیسی سازی کی سطح پر کام کرنے کی ضرورت ہے‘ ایسی بچوں اور بچیوں کو معاشرہ کھلے ذہن سے قبول کرے۔ انہیں دوبارہ سے معاشرے کا کا آمد شہری بننے میں مدد کرے اور سہولیات فراہم کرے جبکہ دوسری طرف ایسے واقعات میں کمی لانے کے لیے معاشرے میں بسنے والے افراد کی انفراد کی اور اجتماعی سوچ اور روئیے بدنے کے لیے بھی آگاہی اور شعوراجاگر کیا جائے اوران وجوہات کا سدباب کیا جائے جواس قسم کےواقعات کا باعث بنے ہیں ا ن خیا لا ت کا اظہار رہنما فیملی پلینگ ایسوسی ایشن کے زیراہتمام وومن پارلیمنٹیرین کے ساتھ صنفی تشدد کے حوالے سے پشاور میں منعقدہ مشاورتی اجلاس کے شرکا نے کیا اس موقع پر خواتین اراکین صوبائی اسمبلی رابعہ بصری، صومی فلک نا ز،آسیہ خٹک وومن کمشن خیبر پختونخواہ کی چیئر پرسن رفعت نے اس عہد کا اظہار کیا کہ جنسی تشدد کے شکار افراد ، خواتین اور بچوں کی دوبارہ سے بحالی، انکی جسمانی وذہنی صحت سے متعلق حکومتی سطح پرعملی اقدامات کیے جائیں گےتقریب میں ایسوسی ایشن کے ریجنل ڈائریکٹر گوہر زمان،اورمردان کے پروگرام مینجرز سہیل اقبال، محمد بلالاور صائقہ نے جنسی زیادتی یا جسمانی تشدد کی شکار خواتین اور بچوں کی نفسیاتی اور معاشرتی بحالی کے حوالے سے شروع کیے جانے والے پراجیکٹ کے حوالے سے بتایا کہ مردان کی 12 یونین کونسلز پر مشتمل 4 سنٹرزقائم کیے گئے ہیں ۔جن میں ایسی خواتین اور بچیوں کو ان کی مرضی کے مطابق ہنر سکھایا جاتا ہےاور میٹیریل و تربیت سمیت تمام تر سہولتیں ادارہ فراہم کرتا ھے جبکہ ان ککی جنسی و تولیدی صحت کے حوالے سے بھی سہولتیں فراہم کی جاتیں ہیں اوردوسری طرف کمینٹی میں مختلف شعبوں میں آگاہی وشعور اجاگر کرنے ، صبرو برداشت بڑھانے، اور اپنی مثبت اقدار پر عمل پیرا رہنے کے حوالے سے سیشن کیے جاتے ہیں ۔ تاکہ معاشرے میں سدھار پیدا کیا جا سکے اور جنسی زیادتی یا جسمانی تشدد کے واقعات میں کمی لائی جا سکے ۔
تازہ ترین