• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ن لیگ کا بزدار سے ملاقات کرنے والے ارکان کو پارٹی سے نکالنےکا فیصلہ

پاکستان مسلم لیگ ن نے پارٹی نظم وضبط کی خلاف ورزی کرنے والے ارکان کو پارٹی سے نکالنےکا فیصلہ کیا ہے۔

ن لیگ نے وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدارسے ملاقات کرنے والے مسلم لیگ ن کے 5 ارکان کو پارٹی سے نکالنےکا فیصلہ کیا ہے، قیادت کی منظوری سے پارٹی سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے فیصلے کا اعلان کردیا۔

پارٹی سے نکالے جانے والے اراکین پنجاب اسمبلی میں اشرف انصاری، جلیل شرقپوری، فیصل نیازی، نشاط ڈاہا اور مولوی غیاث الدین شامل ہیں۔

ایم پی ایز کے خلاف کارروائی صدرن لیگ پنجاب رانا ثنااللہ کے دستخطوں سے عمل میں آئی، اس کے علاوہ فیٹف کی ووٹنگ میں غیرحاضر مسلم لیگ ن کے پارلیمان کے ارکان کو بھی شوکاز نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔

راحیلہ مگسی، کلثوم پروین، دلاور خان اور شمیم آفریدی کو شوکاز نوٹس جاری کیے گئےہیں۔

اس حوالے سے احسن اقبال کا کہنا ہے کہ سینیٹ میں پارٹی ارکان کو شوکاز نوٹس راجا ظفرالحق کے دستخطوں سے جاری ہوئے، شوکاز کی کارروائی کے بعد اگلے مرحلے کا فیصلہ ہوگا۔ 

لیگی ارکان کی عثمان بزدار سے ملاقات کب ہوئی؟

واضح رہےکہ مسلم لیگ (ن) کے 6 ارکان پنجاب اسمبلی نے قیادت کو مطلع کیے بغیر 2 جولائی کو وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے ملاقات کی تھی جن میں میاں جلیل احمد شرقپوری، چوہدری اشرف علی انصاری، نشاط احمد ڈاہا ، غیاث الدین، اظہر عباس اور محمد فیصل خان نیازی شامل تھے۔

جلیل شرقپوری کی نوازشریف کی تقریر پر تنقید

دوسری جانب مسلم لیگ ن کے رکن پنجاب اسمبلی جلیل شرقپوری نے اے پی سی میں اپنے پارٹی قائد نوازشریف کی تقریر پرتنقید کی تھی اور اسے قومی مفاد کے خلاف قرار دیا تھا جس پر پارٹی نے ان کی رکنیت معطل کردی تھی۔

خیال رہے کہ مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد نواز شریف نے پارٹی رہنماؤں کی مسلح افواج اور ایجنسیوں سے ملاقاتوں پر بھی پابندی عائد کردی ہے۔

تازہ ترین