اسلام آباد ،مظفر آباد (جنگ نیوز ،خبر ایجنسیاں) کورونا دوسری لہرکا خدشہ، وزیر اعظم عمران خان نے کہاہےکہ عوام ماسک کااستعمال یقینی بنائیں،دیگر ممالک کے مقابلے ﷲ پاکستان پر مہربان، وبا کے منفی اثرات سے محفوظ رکھا، ادھر آزاد کشمیر میں پھر لاک ڈائون کا فیصلہ کرلیاگیا۔
وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق کاکہناہےکہ کورونا کے حوالے سے ذرا سی بے احتیاطی انتہائی مہلک ثابت ہوسکتی ہے،دوسری جانب ملک بھر میں کوروناکے 632نئے مریض ، 6اموات رپورٹ ہوئیں،فعال کیسز بڑھ کر 9135ہو گئے،95متاثرین وینٹی لیٹرز پر ہیں ، کراچی میں ایس او پیز کی خلاف ورزی پر مزید کارروائیاں جاری ہیں۔
تفصیلات کے مطابق اتوار کو اپنے ایک پیغام میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ دیگر ممالک کے مقابلہ میں اللہ تعالیٰ پاکستان پر مہربان ہے اور اس کو وبا کے منفی اثرات سے محفوظ رکھا ہے ۔
انہوں نے اس تشویش کا اظہار کیا کہ سردیوں میں اس کی دوسری لہر آ سکتی ہے ، وزیر اعظم عمران خان نے قوم کے ہر فرد کو ہدایت کی کہ وہ فیس ماسک پہنیں اور عوامی مقامات پر جانے سے احتیاط کریں، انہوں نے تمام اداروں ،حکام اور تعلیمی اداروں کو ہدایت کی ہے کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ہر کوئی ماسک پہنے۔
دوسری جانب وزیراعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر خان کی زیر صدارت آزاد کشمیر میں کورونا کے بڑھتے ہوئے پھیلائو کے حوالے سے اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں پرنسپل سیکریٹری ، اسپیشل سیکریٹری داخلہ،ا سپیشل سیکریٹری صحت، تینوں ڈویثرنز کے کمشنرز ، ڈی آئی جیز نے شرکت کی۔
اجلاس میں آزاد کشمیر بھر میں کرونا کے بڑھتے ہوئے کیسز پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے آزادکشمیر بھر میں دوبارہ لاک ڈاون نافذ کرنے کا اصولی فیصلہ کیا گیا ،اس سلسلہ میں وزیر اعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے اعلیٰ افسران و انتظامیہ کو 2دن میں مکمل حکمت عملی اور بندش کو موثر بنانے کی تجاویز تیار کرنے کی ہدایت کردی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ گھر سے باہر اور دفاتر میں ماسک کی مکمل پابندی ہوگی خلاف ورزی پر جرمانہ عائد کیا جائیگا،مذہبی اجتماعات سیاسی و سماجی تقریبات بھی محدود کی جائیں گی،بازار ،غیر ضروری دفاتر، تعلیمی اداروں پر بھی مکمل و جزوی بندش کی تجاویز طے کی جائیں گی۔
اجلاس میں محکمہ صحت کی جانب سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ آزادکشمیر میں پازیٹیو کیسز کی شرح 8.3فیصد ہے جو پاکستان بھر میں سب سے زیادہ ہے۔وزیر اعظم آزادکشمیر نے پولیس اور انتظامیہ کو ہدایت دیتے ہوئے کہاکہ دنیا کی بڑی بڑی معیشیتیں کورونا کا مقابلہ نہیں کر سکیں ،ہمارے وسائل محدود ہیں اس سے پہلے کہ حالات بے قابو ہو جائیں ہمیں سخت اقدامات اٹھانے ہونگے۔
آزادکشمیر کے انٹری پوائنٹس پر چیکنگ ٹرانسپورٹ و تعلیمی اداروں میں ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کروایا جائے، بازار غیر ضروری دفاتر تعلیمی اداروں پر بھی مکمل و جزوی بندش کی تجاویز طے کی جائیں۔
راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا کہ ذرا سی بھی بے احتیاطی انتہائی مہلک ثابت ہوسکتی ہے آزادکشمیر کے تمام طبقات کی مشکلات کا احساس ہے مگر دو ہفتوں کے لیے اگر مزید سختی صحت مند کل کے لیے برداشت کرنی پڑے تو اس میں کوئی مضائقہ نہیں آزادکشمیر کے تمام شہریوں سے اپیل کرتا ہوں خدارا کرونا کو آسان نا لیں احتیاطی تدابیر اختیار کریں ماسک بہر صورت پہنیں ماسک نا پہننے پر جرمانہ کیا جائیگا ۔ ادھر گذشتہ 24گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کورونا وائرس کے 632نئے کیسز اور 6اموات رپورٹ ہوئیں ہیں۔
پاکستان میں اتوار کووڈ 19- کے کل فعال کیسز کی تعداد 9135 تک پہنچ گئی ۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کی جانب سے جاری کئے گئے تازہ ترین اعداو شمار کے مطابق ہفتہ کو کورونا وائرس کے 5زیر علاج مریض اسپتال جبکہ ایک مریض گھر میں جاں بحق ہو گیا۔
رپورٹ کے مطابق آزاد کشمیر اور بلوچستان میں کورونا وائرس کا متاثرہ کوئی بھی مریض وینٹی لیٹرز پر نہیں ہے جبکہ کووڈ19- کیلئے پاکستان بھر میں 1912مختص وینٹی لیٹرز میں سے 95وینٹی لیٹرز زیر استعمال ہیں۔
ملک بھر میں کورونا وائرس کے 298968مریض صحت یاب ہو چکے ہیں اور کورونا متاثرین کی صحت یابی کی شرح نمایاں حد تک 90فیصد سے زیادہ ہے۔
کورونا وائرس کی وبا پھیلنے کے بعد اب تک کورونا متاثرین کی تعداد 314616 تک ہے جن میں آزاد کشمیر کے 2816، بلوچستان کے 15371، آئی سی ٹی 16766، کے پی کے 37973، پنجاب کے 99812اور سندھ کے 138050 متا ثرین شامل ہیں۔
وبا کے پھیلاؤ سے لیکر اب تک ملک میں 6513اموات ریکارڈ کی گئی ہیں۔یہاں کراچی میں کورونا وبا کے کیسز میں تیزی سے اضافے کے بعد شہری انتظامیہ کے آپریشن کا تیسرا روز مکمل ہو گیا جس کے تحت 3 روز میں اب تک 9 شادی ہالز اور 159 ریسٹورنٹس سیل کیے جا چکے ہیں۔