لاہور (نمائندہ جنگ) مسلم لیگ (ن) کے باغی اراکین پنجاب اسمبلی میاں جلیل احمد شرقپوری اور مولانا غیاث الدین کو وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے ملاقاتیں مہنگی پڑ گئی۔ پنجاب اسمبلی اجلاس میں شرکت کیلئے آنے پر لیگی ارکان کا شدید احتجاج، پارٹی بیانیے کی مخالفت کرنے پردونوں کا گھیرائو کرلیا، مشتعل ہوکر انکی تضحیک کی۔
لیگی رکن میاں عبدالرئوف نے اسمبلی سیڑھیوں پرجلیل شرقپوری کے سر پر لوٹا رکھ کر’لوٹا ٹھاہ ‘ کے نعرے لگائے ۔مولانا غیاث الدین استعفیٰ مانگنے پر مجبوراً ایوان سےاٹھ کرچلے گئے۔ن لیگ کے باغی رکن پنجاب اسمبلی فیصل نیازی نےپارٹی رکنیت سے استعفیٰ دیدیا۔
عظمیٰ بخاری نے انکے استعفے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ فیصل نیازی نےپارٹی رکنیت سے استعفیٰ دیدیا ہے، انہوں نے اپوزیشن لیڈر کے چیمبر میں بیٹھ کراستعفیٰ لکھاہے۔جلیل شرقپوری نے لیگی اراکین کواستعفیٰ مانگنے پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ ن لیگ نے گھر آکر ٹکٹ دی، آپ کے کہنے پر استعفیٰ کیوں دوں۔
مولانا غیاث نے کہا وزیراعلیٰ سے ملنا غیرقانونی کام نہیں ۔جلیل شرقپوری نے میاں عبدالرئوف کیخلاف سپیکر کو درخواست دیدی۔ لیگی اراکین شہباز شریف کی گرفتاری پر احتجاجاً سیاہ پٹیاں باندھ کر شریک ہوئے۔ اپوزیشن اراکین اویس لغاری اور سید حسن مرتضیٰ نے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس دو گھنٹے20منٹ کی تاخیر سے سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی کی صدارت میں شروع ہوا ۔
شیخوپورہ سے مسلم لیگ (ن) کے منحرف رکن جلیل شرقپوری کو مسلم لیگ ن کے رکن میاں عبدالرئوف نے اسمبلی کی سیڑھیوں پر روک کر انہیں اسمبلی کے اندر جانے سے روک دیا اور ان کے سر پر لوٹا رکھ کر لوٹا ٹھاہ لوٹا ٹھاہ کے نعرے لگائے۔ اس موقع پر جلیل شرقپوری اور میاں عبدالرئوف کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی۔
میاں عبدالرئوف نے کہاکہ آپ نے نوازشریف کے بیانیہ کی مخالفت کرکے پارٹی سے غداری کی ،اگر اتنے بہادر ہو تو ن لیگ کی سیٹ سے استعفیٰ دے کر الیکشن لڑو۔ جلیل شرقپوری نے انہیں کہا میں نے آپ جیسے خوشامد پسند بڑے دیکھے ہیں، آپ مجھ سے استعفیٰ مانگنے والے کون ہیں، آپ کے کہنے پر استعفیٰ کیوں دوں، ن لیگ والے خود میرے گھر آئے اور ٹکٹ دی، آپ (میاں رئوف) نہ تین میں نہ تیزہ میں۔
اس موقع پر میاں جاوید نے بھی جلیل شرقپوری کے خلاف نعرے لگوائے۔ تاہم پی اے سی چیئرمین سید یاور عباس جلیل شرقپوری کو لیگی اراکین کے چنگل سے نکال کر ایوان کے اندر لے گئے۔
مولانا غیاث ایوان میں آکر اپوزیشن بنچوں پر بیٹھے تو اراکین خلیل سندھو، میاں مجتبیٰ شجاع الرحمٰن، بلال یٰسین، پیر اشرف رسول شدید غصے میں آگئے،انہوں نے مولانا غیاث کو مخاطب کرکے کہا آپ کو مسلم لیگ ن سے نکال دیا گیا ،اپوزیشن بنچوں سے اٹھ جائیں اور وزیراعلیٰ کے ساتھ جا کر سرکاری بنچوںپر بیٹھیں۔
لیگی اراکین نے کہا کہ آپ کا یہاں کوئی کام نہیں، آپ استعفیٰ دیں اور بلے کے نشان پر انتخاب لڑیں، اگر آپ جیت کر آئے تو ہم خود آپ کو ہار پہنائیں گے ۔ اس موقع پر پارٹی کے سینئر رہنما رانا محمد اقبال بیچ بچائو کراتے رہے۔ مولانا غیاث نے کہا میں نے وزیراعلیٰ سے مل کر کوئی غیرقانونی کام نہیں کیا۔
بلال یاسین نے کہا آپ پارٹی سے فارغ ہیں، استعفیٰ دے کر الیکشن لڑیں۔مولانا غیاث ن لیگ کے ممبران کو جذباتی اور غصے میں دیکھ کر بڑبڑاتے اور سر ہلاتے ہوئے مجبوراً ایوان سے اٹھ کرچلے گئے۔ جلیل شرقپوری نےاپنے ساتھ بدتمیزی کرنے پر لیگی رکن میاں عبدالرئوف کیخلاف سپیکرپرویز الہًی کو درخواست دیدی ہے۔
ادھرسپیکر پرویز الٰہی نےجلیل شرقپوری کی درخواست سے لا علمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ میرے پاس کارروائی کیلئے جلیل شرقپوری کی کوئی درخواست نہیں آئی، واقعہ اسمبلی ایوان کے اندر نہیں ایوان سے باہر ہوا ہے ۔یہ معاملہ ان کی اپنی پارٹی کا معاملہ ہے۔