اسلام آباد (صالح ظافر) قومی اسمبلی کے اسپیکر نے پبلک اکائونٹس کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کیلئے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے سے انکار کر دیا، یہ اجلاس 7؍ اکتوبر کو پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا، حالانکہ کمیٹی کے چیئرمین نے اسپیکر کو خط لکھ کر قواعد کے تحت پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کیلئے کہا تھا۔ اسپیکر اسد قیصر نے اپنے صوابدیدی اختیار کو استعمال کیا اور کمیٹی کے چیئرمین کی درخواست قبول نہیں کی۔ کمیٹی کا ایک اور اجلاس منگل کو ہونے جا رہا ہے اور شہباز شریف کی ہدایت کی روشنی میں کمیٹی نے اپوزیشن لیڈر (شہباز شریف) کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کی درخواست نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پارلیمانی ذرائع نے بتایا ہے کہ نیب کی زیر حراست شہباز شریف نے کمیٹی کے چیئرمین کو پیغام دیا ہے کہ پروڈکشن آرڈر کے اجراء کیلئے اسپیکر سے رابطہ کرنے سے گریز کیا جائے کیونکہ ان میں حکمران جماعت کے سوا کسی دوسرے گروپ یا رکن کو رعایت دینے کی جرأت نہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ شہباز شریف پبلک اکائونٹس کمیٹی کے چیئرمین تھے تاہم انہوں نے پہلے پارلیمانی سال میں یہ عہدہ چھوڑ دیا اور سابق وفاقی وزیر رانا تنویر کمیٹی کے چیئرمین منتخب ہوگئے۔ اپوزیشن اور اسپیکر اسمبلی کے درمیان تعلقات ستمبر کے اوائل میں اس وقت خراب ہونا شروع ہوئے جب پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے دوران اسپیکر نے قواعد کو حکومت کے حق میں موڑنا شروع کیا اور قانون سازی کرائی حالانکہ ایوان میں حکومتی ارکان کی تعداد اکثریت میں نہیں تھی۔ اپوزیشن ارکان کی رائے ہے کہ اسد قیصر نے اسپیکر کے عہدے کے وقار اور روایات کو ترک کرکے اہم ترین عہدے کا مذاق بنا دیا ہے۔