• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ادارے مقدس ہیں، ان پر آنچ نہیں آنی چاہیے، مریم نواز

ادارے مقدس ہیں، ان پر آنچ نہیں آنی چاہیے، مریم نواز


کراچی (ٹی وی رپورٹ) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے دعویٰ کیا ہے کہ جنوری سے بہت پہلے اس حکومت کا کام ختم ہوجائیگا، ادارے آپ خود اپنے آپ کو تنازعات میں ملوث نہ کریں، ہمارا صرف ایک ہی مطالبہ ہے کہ ادارے اپنے آپ کو سیاست میں ملوث نہ کریں، یہ بہت مقدس ہیں اور انکو مقدس ہی رہنا چاہیے، انکے تقدس پر آنچ نہیں آنا چاہیے۔

شہباز شریف والد کی طرح ہیں، کوئی اختلاف نہیں، ہم پر کوئی الزام نہیں تھا اسی لیے اقامے کا سہارا لیا گیا۔ ایک انٹرویو میں مریم نواز کا کہنا تھا کہ والد کی دل کی سرجری ہوگی اور کوئی خطرہ نہ ہوا تو وہ وطن واپس آجائینگے، نوازشریف لندن میں علاج کرارہے ہیں، اسپتال میں داخل کرانا ضروری نہیں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کا بیانیہ بالکل واضح ہے۔

انہوں نے جو سوال کیے ہیں وہ سوال کرنا غداری نہیں۔ انہوں نے جو سوال کیے ہیں ان کا جواب دینا ہوگا، ڈیل ہوتی تو معاملات اس نہج پر نہ آتے، کسی کے ساتھ کوئی ڈیل نہیں ہوئی اور میرے والد کے بیانیے کو غلط کہنے والے خوداپنا معائنہ کرائیں۔ مریم نواز کا کہنا تھا کہ میاں صاحب کا شاندار سیاسی کیریئر ہے، اب وہ پاکستان کیلئے کھڑے ہوئے ہیں، حکومت نے نواز شریف کو ہمدردی میں نہیں اپنے آپ کو بچانے کیلئے باہر بھیجا۔

بغاوت کے مقدمے سے متعلق مریم نواز کا کہنا تھا کہ مقدمہ درج کرانے والا پی ٹی آئی کا کارکن تھا اور اسکا مجرمانہ ریکارڈ بھی ہے، آزاد کشمیر کے وزیراعظم پر غداری کا الزام لگا دیا گیا، کیا سوچ کر یہ کیا گیا؟ غداری کا پرچہ کاٹنے کی اجازت وزیراعظم آفس سے لی گئی۔

انکاکہنا ہے کہ پچھلے کچھ برسوں میں ن لیگ کے ساتھ جو زیادتیاں کی گئیں اسکی مثال نہیں ملتی، اس حکومت میں ن لیگ کے ساتھ جو زیادتیاں ہورہی ہیں، ایسی تو مشرف دور میں نہیں ہوئیں، ن لیگ میں کوئی تقسیم نہیں، بس سوچ کا فرق ہے۔

پوری ن لیگ نواز شریف کے ساتھ کھڑی ہے۔ شہباز شریف اور نواز شریف کے تعلقات سے متعلق مریم کا کہنا تھا کہ شہباز شریف میرے والد کی طرح ہیں ، میں انہیں اپنے والد سے الگ نہیں سمجھتی، شہباز شریف کی اپروچ مختلف ہے جو پہلے بھی رہی ہے، اختلاف کی باتیں کرنے والے کئی آئے اور کئی چلے گئے، دونوں بھائی ہمیشہ ایک ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ شہباز شریف ہمیشہ اپنے بھائی کے ساتھ کھڑے رہے ہیں، وہ جیل اسی لیے گئے ہیں کہ انہوں نے اپنے بھائی کو نہیں چھوڑا، شریف ہمیشہ سے ایک صفحے پر تھے اور ہمیشہ رہیں گے، شریف برادران کو لڑانے والوں کو ہمیشہ ناکامی ہوئی ہے۔

لیگی رہنما کاکہنا تھا کہ ن لیگ کو کسی کی آشیرباد نہیں، نواز شریف کو پتہ ہے کہ کون سی بات کب کرنی ہے، انہیں غدار کہنا عوام کی اکثریت کو غدار کہنا ہے، انہوں نے اپناذاتی مفاد قوم کے مفاد پر قربان کیا، نواز شریف کا بیانیہ قائد اعظم کا بیانیہ ہے، اگر کسی نے ان کے بیانیے کی حمایت نہیں کی تو اس کی مجبوری ہوگی۔ سزاؤں سے متعلق مریم نواز کا کہنا تھا کہ والد اور مجھ پر کرپشن کا کوئی الزام نہیں، کوئی الزام نہیں تھا تو اسی لیے اقامے کا سہارا لیا گیا، ارشد ملک کی گواہی پوری دنیا کے سامنے ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ ہینڈ پِک ہوکر آنے والے کو عوام کی کوئی فکر نہیں ہوتی، ان کو صرف اپنی فکر ہوتی ہے اور وہ صرف مخالفین کو چپ کرانے میں لگا رہتا ہے۔ حکومت مخالف تحریک پر لیگی نائب صدر کا کہنا تھا کہ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ وقت کی ضرورت ہے اور اتحاد میں سب کی بہت اچھی انڈر اسٹینڈنگ ہے جبکہ پی ڈی ایم عوامی دباؤکے نتیجے میں وجود میں آئی۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ جنوری سے بہت پہلے اس حکومت کا کام ختم ہوجائے گا، یہ نہ آئینی حکومت ہے اور نہ ہی منتخب، یہ حکومت، حکومت کہلانے کی مستحق نہیں، میں اسے حکومت ہی نہیں مانتی، اس حکومت کو جتنا بھی سپورٹ کیا جائے گا وہ رائیگاں جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ مریم نواز جو کرسکتی ہے وہ کرے گی ، مریم نواز کو خاموش کرانے والے خود خاموش ہوجائیں گے۔

تازہ ترین