• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کرپٹو کرنسی پر پابندی نہیں لگائی، ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک

ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک نے بتایا ہے کہ کرپٹو کرنسی پر پابندی نہیں لگائی، بینک کو اس کرنسی میں ڈیلنگ سے روکا ہے، جبکہ اس کی ڈیلنگ کے بارے میں آگاہی شروع کی گئی ہے۔ یہ کرنسی قانونی نہیں ہے، لوگ احتیاط کریں۔

سینیٹر فاروق نائیک کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس ہوا جس میں ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد بھی شریک ہوئے جبکہ اجلاس کے دوران پاکستانی نوجوانوں کے کرپٹو کرنسی استعمال کرنے کے معاملہ بھی زیرِ بحث آیا۔

ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے بتایا کہ کرپٹو کرنسی ڈیلنگ کے بارے میں آگاہی شروع کی گئی ہے، قانون میں ترامیم کی جا رہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کرپٹو کرنسی قانونی نہیں ہے، لوگ اس سے متعلق کاروبار میں احتیاط کریں۔

ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ بینکس کو بھی کرپٹو کرنسی کا کاروبار کرنے سے روکا گیا ہے۔

انھوں نے یہ بھی کہا کہ اسٹیٹ بینک نے کرپٹو کرنسی پر پابندی نہیں لگائی۔


اس موقع پر سینیٹر عتیق شیخ کا کہنا تھا کہ پاکستان کے نوجوان کرپٹو کرنسی میں ڈیل کر رہے ہیں، اسٹیٹ بینک کرپٹو کرنسی سے متعلق پالیسی وضع کرے۔

سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ کمرشل بینکس چھوٹے صوبوں کے ساتھ امتیازی سلوک کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا کو 0.98 فیصد قرض دیا گیا، آج سے 20 سال قبل اس صوبے کا شیئر 20 فیصد تھا۔

سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ پنجاب کو 48 فیصد اور سندھ کو 47 فیصد قرضے جاری کیے گئے۔

سینیٹر مصدق ملک نے کہا کہ چھوٹے صوبوں سے تاوان وصول کیا جا رہا ہے۔

قائمہ کمیٹی نے ہدایت کی کہ قرضوں کا حجم بڑھانے کے لیے کیے گئے کمیٹی اقدامات پیش کیے جائیں، جبکہ نئے کاروبار اور چھوٹے کاشتکاروں کو قرض فراہمی کی تفصیلات بھی پیش کی جائیں۔

تازہ ترین