• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاناما لیکس تحقیقاتی کمیشن، اپوزیشن نے جسٹس سرمد کو مسترد کردیا، رضا ربانی کو سربراہ بنائیں، پی پی پی سربراہ چیف جسٹس ہو،پی ٹی آئی

کراچی، اسلام آباد (اسٹاف رپورٹر، مانیٹرنگ سیل، این این آئی) وفاقی حکومت نے پاناما لیکس کی تحقیقات پر کمیشن کے سربراہ کا نام فائنل کر لیا، جسٹس ریٹائرڈ سرمد جلال عثمانی کمیشن کے سربراہ ہونگے جبکہ کمیشن کے ٹرمز آف ریفرنس اپوزیشن کی مشاورت سے طے ہونگے اور کمیشن کے دیگر ارکان کے نام بھی اپوزیشن کی مشاورت سے فائنل کیے جائینگے۔ حکومت نے پاناما لیکس انکوائری کمیشن کیلئے ضابطہ کار کو حتمی شکل دیدی ۔ ماہرین کے نام نام بھی شارٹ لسٹ کرلیے۔ دوسری جانب اپوزیشن جماعتوں پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف نے پاناما لیکس کی تحقیقات کیلئے جسٹس ریٹائرڈ سرمد جلال عثمانی کی سربراہی میں بنائے جانے والے حکومتی کمیشن کو مسترد کر دیا ہے۔ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے چیئرمین سینیٹ رضا ربانی کی سربراہی میں پارلیمنٹ کی تحقیقاتی کمیٹی قائم کرنے کی تجویز دی ہے جس میں آدھے اپو زیشن اور آدھے حکومتی ارکان ہوں۔ جسٹس ریٹائرڈ سرمد جلال عثمانی کا نام مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان کی اہلیہ ن لیگ سے وابستہ ہیںاگر سرمد جلال عثمانی کی سربراہی میں کمیشن بنتا ہے یہ سمجھو نتیجہ ا بھی سے آ گیا۔ تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ جسٹس ریٹائرڈ سرمد جلال عثمانی کا نام عجلت میں لیا گیا،مسترد کرتے ہیں، چیف جسٹس کی سربراہ میں کمیشن بنا جائے، حکومت کا رویہ مناسب نہیں ہے ،معاملے کو انا کا مسئلہ بنانے کی بجائے اس کی آزادانہ تحقیقات ہونی چاہیے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما اورقومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ پاناما لیکس اسکینڈل کی تحقیقات کیلئے حکومت چیف جسٹس کی سربراہی میں کمیشن تشکیل دے ۔اگر عدالتی کمیشن قائم نہیں ہوتا ہے تو پارلیمنٹ کی تحقیقاتی کمیٹی قائم کی جائے اور اس کمیٹی کا سربراہ چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی کو مقرر کیا جائے۔رضا ربانی کو تمام اختیارات اور ٹیکنیکل افراد کی خدمات بھی دی جائیں۔  آصف علی زرداری اور نواز شریف کی لندن میں کوئی ملاقات نہیں ہوگی ۔مسلم لیگ (ن) ملک کے سیاسی ماحول کو خراب کررہی ہے ۔مسلم لیگ (ن)کی روایت رہی ہے کہ جب بھی کوئی جج کمیشن کا سربراہ بنتا ہے تو اسے بعدمیں صدر مملکت بنادیا جاتاہے ۔ہم نظام کو بچائیں گے۔ پاناما لیکس اسکینڈل میں جو لوگ ملوث ہیں ان کو گھر جانا چاہیے۔ ہفتہ کو کراچی پریس کلب میں ایک تقریب میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئےسید خورشید احمد شاہ نے کہا کہ پاناما لیکس ایک حقیقت ہے۔ اس معاملے پر دو ممالک کے وزرائے اعظم مستعفی ہوچکے ہیں۔ اس ملک میں بھی بڑی بڑی لیکس موجود ہیں ۔
تازہ ترین