• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


قومی ایئرلائن (پی آئی اے) کی جاپان کے لیے بندش کے حکومتی فیصلے کے خلاف حکومت مخالف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔

اس حوالے سے کمیونٹی کی معروف شخصیات سیاسی و سماجی تنظیموں کے نمائندوں نے گزشتہ روز سفارتخانہ پاکستان میں سفیر پاکستان امتیاز احمد سے خصوصی ملاقات کی، جس میں کمیونٹی شخصیات نے سفیر پاکستان کو قومی ایئرلائن کی بندش کے حوالے سے اپنی تشویش سے آگاہ کیا۔

ملاقات میں ن لیگ جاپان کے صدر ملک نور اعوان، پیپلز پارٹی جاپان کے صدر شاہد مجید، پاکستان ایسوسی ایشن جاپان کے سابق صدر عبدالرحیم آرائیں، سینئر رہنما ملک یونس شیخ، ذوالفقار ملک، ارشد چوہدری، آصف محمود سمیت دیگر اہم شخصیات شامل تھیں۔


سفیر پاکستان سے گفتگو میں ملک نور اعوان نے بتایا کہ قومی ایئرلائن کی بندش سے جاپان میں مقیم 15 ہزار سے زائد پاکستانیوں کو شدید تشویش لاحق ہے کیونکہ پی آئی اے جاپان کا روٹ نقصان میں نہیں تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ کوروناوائرس کے بعد اب جب تمام ایئرلائنوں کے آپریشن شروع ہورہے ہیں تو ایسے میں پی آئی اے جاپان کے لیے اپنا روٹ ہی ختم کررہی ہے، جس سے نہ صرف قومی ادارے بلکہ پاکستانی کمیونٹی کو شدید نقصان ہوگا، جو اپنے وطن جانے کے لیے قومی ایئرلائن کا انتخاب کرتے ہیں۔

دوسری جانب پی آئی اے بند ہونے سے دوسری ایئرلائنز بھی پاکستان کے لیے اپنے کرائے بڑھادیں گی۔

اس موقع پر پیپلز پارٹی جاپان کے صدر شاہد مجید نے سفیر پاکستان کو بتایا کہ جاپان میں مقیم 15 ہزار پاکستانیوں کی آواز کو وزیر اعظم تک پہنچانے میں اپنا کردار ادا کریں تاکہ حکومت کو ہماری آواز پہنچ سکے۔

پاکستان ایسوسی ایشن جاپان کے سابق صدر رحیم آرائیں نے کہا کہ جاپان میں مقیم پاکستانیوں کا ملک سے رابطہ سفارتخانہ پاکستان یا قومی ایئرلائن کےذریعے ہی ہوتا ہے۔

قومی ایئرلائن کی بندش سے پاکستانی کمیونٹی اپنے وطن سے کٹ کر رہ جائے گی لہٰذا حکومت قومی ایئرلائن کو بند کرنے کا فیصلہ واپس لے۔

اس موقع پر ملک یونس نے کہا کہ وزیر اعظم ہر ہفتے اوورسیز پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی جانے والے بھاری ذرمبادلہ کے بارے میں بتاتے ہیں برائے مہربانی یہ بھی بتائیں کہ آپ نے ان کو ملنے والی جو چند سہولیات تھیں وہ بھی واپس لے لی ہیں۔

ملک ارشد اور شیخ ذوالفقار نے سفیر پاکستان کی وساطت سے حکومت سے درخواست کی کہ قومی ایئرلائن کی بندش کے فیصلے کو واپس لے کر اوورسیز پاکستانیوں کو مشکلات کو کم کرنے میں کردار ادا کریں۔

تازہ ترین