• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قانون کی حکمرانی سے ہی انصاف کا بول بالا ہوگا، اسلام آباد ہائیکورٹ

اسلام آباد ( آن لائن ) چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے دوران کیس ریمارکس دیئے ہیں کہ فیصلے کرتے وقت آئین و قانون کو سامنے رکھتے ہیں،قانون کی حکمرانی سے ہی عدل و انصاف کا بول بالا ہوگا، عدالتوں پر عوام کا اعتماد بڑھانا ہے ،آئین و قانون کی روشنی میں فیصلوں سے ہی عوام کا اعتماد بڑھائیں گے۔اسلام آباد ہائی کورٹ چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں جسٹس لبنی سلیم پرویز اور جسٹس فیاض جندران پر مشتمل تین رکنی بینچ نے پولیس سروس پروموشن کیس کی سماعت کی ۔ سابق ڈی آئی جی سلیم اللہ خان نے عدالت میں درخواست دائر کر رکھی ہے۔ اسسٹنٹ اٹارنی جنرل عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔ عدالت کی درخواست گزار وکیل سلیم اللہ خان کے بار بار بولنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے استفسار کیا کہ عدالت کو بتائیں کہ لاء ریفارمز میں سروس کے لیے کوئی بھی حد مقرر کرنے کا کہاں لکھا ہے؟ ہم نے پہلے لاء میں جانا ہے پھر وہاں سے حدود کی طرف جانا ہے اس پر وکیل سلیم اللہ خان نے عدالت کو بتایا کہ اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے عدالت کو جو بتایا وہ سب غلط ہیں جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ یہ عدالت قانون سے آگے نہیں جا سکتی، لاء ریفارمز سے ہمیں بتائیں اگر آپ چاہتے ہیں کہ ہم تین ججز اس کیس کو نہ سنیں تو بتائیں آپ کو موقع دے رہے ہیں، آئندہ سماعت پر آپ لاء ریفارمز پر عدالت کو مطمئن کریں۔ عدالت نے کیس کی سماعت 24 اکتوبر تک ملتوی کردی۔

تازہ ترین