ایک طویل عرصے بعد برطانیہ نے بھی پی آئی اے پر عائد پابندیاں ختم کر دی ہیں، برطانوی ہائی کمیشن کی طرف سے حکومت پاکستان کو باضابطہ طور پر آگاہ کر دیا گیا ہے۔
پی آئی اے سے پابندیاں ختم کیے جانے کے بعد تارکین وطن میں خوشی کی لہر دوڑ گئی، او پی سی پنجاب کے چیئرمین بیرسٹر امجد ملک نے مانچسٹر میں مقیم نامور پاکستانی نژاد برطانوی شہریوں کو مبارکباد کے پیغامات اور گلدستے بھجوائے اور اس کامیابی کو مسلم لیگ نون کے لیے ایک اہم کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ کامیابی مسلم لیگ نون کے لیے بڑی سفارتی کامیابی ہے۔
بیرسٹر امجد ملک کا کہنا تھا کہ اب 18 گھنٹے کا سفر صرف سات گھنٹے کا رہ جائے گا۔
برطانیہ کے لیے پی آئی اے کی پابندیاں ختم ہونے پر مختلف عرب ایئر لائنز کے کرایہ جات میں بتدریج کمی واقع ہونا شروع ہو گئی ہے جبکہ ان غیر ملکی ایئر لائنز کی ٹکٹیں فروخت کرنے والی مختلف ویب سائٹ پر بھی برطانیہ سے پاکستان کے کرایہ جات میں بھی کمی واقع ہو رہی ہے۔
واضح رہے کہ مذکورہ پابندی 2020 میں برطانیہ اور یورپ کے لیے پاکستان کے سابق وفاقی وزیر کی قومی اسمبلی میں پائلٹس کے جعلی لائسنس ہونے کا واویلا کیا جو بعد میں غلط ثابت ہوا تھا۔
پی آئی اے کے ذرائع کے مطابق 14 اگست کو پہلی پرواز برطانیہ کے لیے روانہ ہوگی، پی آئی اے دیگر ایئر لائنز کی نسبت مسافروں کو زیادہ سامان لے جانے کی چھوٹ بھی دیتی ہے۔