مانسہرہ کے علاقے ملکنڈی میں عدم نگہداشت کی وجہ سے دوہزار پانچ سو سال پرانا دیودار کا تاریخی درخت خطرات کا شکار ہو گیا ہے۔
تحصیل بالاکوٹ کے علاقے ملکنڈی میں شاہراۂ کاغان کے کنارے دو ہزار پانچ سو سالہ دیودار کے اس درخت کی لمبائی 170 اور چوڑائی 19فٹ ہے۔
محکمہ جنگلات نے اس تاریخی درخت تک رسائی کے لیے چار لاکھ 79ہزار روپے مالیت کی سیڑھیاں بنائی ہیں جو کہ ایک سال کے اندر ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوگئی ہیں۔
اس درخت کو متعدد بار کاٹ کر قیمتی سیڈار آئل نکالنے اور جلانے کی کوشش بھی کی گئی ہے اس لیے کٹے ہوئے حصے کو سیمنٹ سے بھرنا پڑا تاہم فارسٹ آفیسرز اس کی حفاظت کے حوالے سے پریشان نہیں ہیں۔
چیف کنزرویٹر جنگلات اظہر علی خان نے کہا کہ اس کی مانومنٹل پوزیشن دیکھتے ہوئے ہم نے وہاں پر ٹریک بنادیا ہے اور اس کے وہ حصے جو وہاں سے تیل نکال سکتے تھے اس کو بند کرکے سیمنٹڈ کر دیا ہے اور اب یہ پروٹیکٹڈ ہے۔
شاہراہ کاغان سے متصل سیڑھیوں کے اطراف میں اخروٹ کے درختوں کے تنوں سے چھلکا اور جڑوں سے اترا دنداسہ اس تاریخی درخت کی حفاظت کی اہمیت مزید بڑھا دیتا ہے۔