پاکستان تحریک انصاف کے رہنما حلیم عادل شیخ کا کہنا ہے کہ کل مزار قائد پر بے شرمی کا مظاہرہ کیا گیا، مزار قائد کی حرمت کے حوالے سے قانون موجود ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما خرم شیر زمان ، حلیم عادل شیخ اور دیگر نے انصاف ہاوس میں پریس کانفرنس کی، اس دوران حلیم عادل شیخ نے کہا کہ ن لیگ کے رہنماؤں اور کارکنوں کی جانب سے مزار قائد پر ہلڑ بازی کی مذمت کرتے ہیں، کل قبر پھلانگ کر مزار کا تقدس پامال کیاگیا۔
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کی پولیس سندھ حکومت کے ماتحت ہے، کیا سندھ کے حکمران اپنے مہمانوں کو کھلی چھوٹ دے دیتےہیں، پہلے تو پولیس نے ایف آئی آر درج نہیں کی، پولیس پر بہت دباؤ تھا لیکن پولیس نے اچھا کام کیا۔
حلیم عادل شیخ کا کہنا ہے کہ ووٹ کو عزت دینے سے قبل یہ لوگ نوٹ کو عزت دو پر گامزن تھے، انہوں نے کہا کہ ایف آئی آر میں نامزد دیگر200 لوگوں کو بھی پکڑا جائے۔
دوسری جانب پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے خرم شیرزمان نے کہا کہ پہلے تو وہ صحافی پر ہونے والے تشددکی مذمت کرتے ہیں، اس کے بعد جو الفاظ نواز شریف نے آرمی چیف کے لیے استعمال کیے وہ قابل مذمت ہے، دس گھنٹوں بعد صبح ساڑھے پانچ بجے ایف آئی آر درج کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ بلاول تو اول نمبر کا جھوٹا نکلا، ان سیاست دانوں کو پاکستان سے کوئی غرض نہیں ہے، ساٹھ سے ستر کروڑ روپے جلسے پر خرچ کیے گئے، آپس میں سیاسی ورکرز زپنڈال میں لڑرہے تھے، اسٹیج پر کسی نے نہیں پوچھا کہ بارہ سال سے پیپلز پارٹی کی حکومت ہے۔
خرم شیرزمان نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے ایم این ایز اور ایم پی ایز نے اربوں روپے بنائے ہیں، مریم نے بلاول سے نہیں پوچھا کہ جب بارش زیادہ ہوتی ہے تو تمہارا شہر ڈوب کیوں جاتا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ یقین تھا کہ پولیس کیپٹن(ر)صفدر کو گرفتار کرے گی، اُن کےخلاف مقدمہ کے اندراج کے لیے 10 گھنٹے پولیس اسٹیشن میں موجود رہے، بعد میں گھر جاکر سوگئے تھے، آج صبح ساڑھے پانچ بجے پولیس نے کیپٹن (ر) صفدرکے خلاف ایف آئی آر کاٹی۔