اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی طلبی کے لیے اشتہارات شائع کرانے کی درخواست خارج کر دی گئی ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں نواز شریف کی بذریعہ اشتہار طلبی سے متعلق دو برطانوی اخبارات میں اشتہارات جاری کرنے کی وفاق کی درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامرفاروق کی سربراہی میں دورکنی بینچ نے کی سماعت کی.
اس دوران وفاق کی جانب سے درخواست کی گئی کہ نوازشریف کی عدالت طلبی کے اشتہار لندن کے دواخبارات میں بھی شائع کئے جائیں، درخواست گزار وفاقی حکومت کی جانب سے استدعا کی گئی کہ لندن کے ڈیلی ٹیلی گراف اور ڈیلی گارڈین میں نوازشریف کا اشتہارجاری کرنے کی اجازت دی جائے۔
دوران سماعت ایڈیشنل اٹارنی جنرل طارق کھوکھر کا کہنا تھا کہ عدالت نے نواز شریف کا اشتہار جاری کرنے کا حکم دیا تھا، عدالت نے اشتہار کی کاپی نواز شریف تک بھی پہنچانے کا حکم دیا تھا اور رجسٹرار ہائیکورٹ نے 19 اکتوبر کے لیے اشتہار جاری کرنے کا کہا تھا۔
عدالت میں سماعت کے دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے نوازشریف کے جاری کردہ اشتہار کی کاپی عدالت کے سامنے پیش کردی۔
عدالت کی جانب سے وفاق کی درخواست خارج کرتے ہوئے ریمارکس میں جسٹس محسن اختر کیانی کا کہنا تھا کہ عدالتی حکم پر تو عملدر آمد ہوگیا ہے، یہ تو ریڈر پر منحصر ہے کہ وہ کون سا اخبار پڑھتا ہے۔
جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس میں کہا کہ کوئی بندہ ٹیلی گراف پڑھتا ہے، کوئی گارڈین تو کوئی مرر اخبار پڑھتا ہے۔
جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل طارق کھوکھر نے کہا کہ مرر تو ٹیبلائیڈ ہے، اس پرجسٹس عامر فاروق کا کہنا تھا کہ ٹیبلائڈ بھی شائع تو ہوتا ہے اور پڑھا بھی جاتا ہے۔