چئیرمین سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ سینیٹر رحمان ملک نےصدر فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کو خط تحریر کیا ہے۔ سینیٹر رحمان ملک نے صدر ایف اے ٹی ایف سے بھارت کو گرے لسٹ میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
رحمان ملک نے اپنے خط میں کہا ہے کہ امریکی بینکوں کی رپورٹ کے مطابق بھارت کے 44 بینک منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں۔ امریکی بینکوں نے فنانشل کرائمز انفورسمنٹ نیٹ ورک کو 44 بھارتی بینکوں کی تفصیلات دی ہیں۔
انھوں نے کہا کہ افسوس ہے ایف اے ٹی ایف اب بھی بھارت کے خلاف کسی اقدام سے گریزاں ہے۔پاکستان کو صرف ایک مشتبہ ٹرانزیکشن کی وجہ سے گرے لسٹ میں ڈال دیا گیا تھا۔ بھارت بلین ڈالر کی منی لانڈرنگ و ٹیرر فنانسنگ میں ملوث پایا گیا ہے۔ لہٰذا فیٹف بھارت کےخلاف ٹیرر فنانسنگ و منی لانڈرنگ میں ملوث ہونے پرفوری اقدامات کرے۔
رحمان ملک کا خط میں کہنا ہے کہ اقوام متحدہ اور عالمی تنظیموں کی رپورٹس پر بھارت کو گرے لسٹ میں شامل کیا جائے۔ ایف اے ٹی ایف پاکستان کو گرے لسٹ میں رکھنے کے لیے امتیازی سلوک برت رہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ فیٹف بھارتی دہشتگردوں کی مالی اعانت اور منی لانڈرنگ کو جان بوجھ کر نظرانداز کررہا ہے۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ کی مطابق بھارت میں داعش تیزی سے پھیل رہا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھارت میں القاعدہ خطے میں حملوں کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔
رحمان ملک نے کہا کہ بھارت، پاکستان، افغانستان اور چین میں دہشت گردی کی منصوبہ سازی کر رہا ہے۔ بھارت اس وقت داعش کا مرکز بن چکا ہے جس کی پشت پناہی ’را‘ کر رہی ہے۔