• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کشور ناہید

موٹا سا اک باجے والا

چلتا چلتا جنگل آیا

جنگل میں کوئل رہتی تھی

پنجرے میں بند وہ بیٹھی تھی

باجے کو دیکھ کے چہکی وہ

مدت کے بعد ہی بولی وہ

تو باجا بجا میں گاؤں گی

نغمے میں اچھے سناؤں گی

کوئل نے یوں گانا گایا

باجے والا بھی مست ہوا

تھی پاس ہی ایک چڑیا بیٹھی

گانا سن کے وہ کہنے لگی

کوئل بی تم کو ہے آتا

کتنا اچھا گانا گانا

آواز تمہاری پیاری ہے

ساری دنیا سے نیاری ہے

تم خود ہی گیت بناتی ہو

تم خود ہی اچھا گاتی ہو

تم کیوں اس باجے والے کو

کہتی ہو ساز بجانے کو

پھر ایک دن یہ باجے والا

ہر ایک سے یہ کہتا ہوگا

میں نے ہی جا کر سکھلایا

کوئل کو بھی گانا گانا

میری مانو اک کام کرو

تم روشن اپنا نام کرو

پنجرے سے نکل باہر آؤ

تم ڈالی ڈالی خود گاؤ

یہ سن کے کوئل بھی ہنس دی

چڑیا سے پھر وہ یوں بولی

کیا کوئی ہنر بھی بن سیکھے

آتا ہے کسی کو چپکے سے

جب مشق نہیں کرتا کوئی

ماہر نہیں بن سکتا کوئی

جس نے کیا اپنے فن کو یاد

آخر وہی کہلایا استاد

تازہ ترین