• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مسکن دھماکا: زخمیوں کے علاج کے لیے 50 ہزار جمع کرانے کا مطالبہ


کراچی میں مسکن چورنگی کے قریب دھماکے میں زخمیوں کے علاج سے قبل مصیبت کے ماروں سے رقم کا مطالبہ کرکے نجی اسپتال نے امل عمر ایکٹ کی خلاف ورزی کی، جس پر زخمیوں کے اہل خانہ مشتعل ہوگئے، جبکہ صوبائی وزیر سعید غنی کا کہنا ہے کہ قانون موجود ہے اسپتال انتظامیہ کو اس کا پتہ ہونا چاہیے۔

کراچی میں مسکن چورنگی پر دھماکے کے بعد نجی اسپتال کی جانب سے زخمیوں کے لازمی و فوری علاج کے قانون "سندھ اِنجرڈ پرسنز کمپلسری میڈیکل ٹریٹمنٹ (امل عمر) ایکٹ 2019 کی خلاف ورزی کی گئی۔

ابوالحسن اصفہانی روڈ پر مسکن چورنگی پر نجی بینک میں ہونے والے دھماکے سے متعدد افراد ہلاک و زخمی ہوئے، قریبی نجی اسپتال میں زخمیوں کو  لے جایا گیا، لیکن اہل خانہ کی جانب سے یہ شکایات آئیں کہ طبی امداد سے قبل ان سے رقم طلب کی جارہی ہے۔

بعض زخمیوں کے رشتہ دار میڈیا کے سامنے پھٹ پڑے کہ اسپتال انتظامیہ طبی امداد میں تاخیر کررہی ہے اور پہلے رقم جمع کرانے کا کہا جارہا ہے۔

اس سلسلے میں جیونیوز سے بات کرتے ہوئے صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا کہ زخمیوں کی فوری طبی امداد سے متعلق قانون موجود ہے، اسپتال انتظامیہ کو قانون کا پتہ ہونا چاہیے۔


سعید غنی نے کہا کہ محکمہ صحت کے حکام اسپتال پہنچ گئے ہیں اور اس معاملے کو دیکھا جائے گا۔

13 اگست 2018 کی شب کراچی میں پولیس فائرنگ سے جاں بحق ہونے والی بچی کو فوری طبی امداد نہ ملنے پر عدالت نے اس معاملے کا نوٹس لیا تھا۔

جس کے بعد سندھ اسمبلی سے "سندھ اِنجرڈ پرسنز کمپلسری میڈیکل ٹریٹمنٹ (امل عمر) ایکٹ 2019 کا قانون منظور کیا گیا تھا۔

تازہ ترین