• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایک بیوی کہتی ہے کہ شادی کے 17سال بعد میں اس نتیجے پر پہنچی ہوں کہ مرد کو اللہ تعالیٰ نے ایک خوب صورت مخلوق بنا یا ہے ۔وہ اپنی جوانی کو بیوی اور بچوں کے لیے قربان کرتا ہے۔ وہ بچوں کا مستقبل روشن بننے کے لیے تگ ودو کرتا ہے۔

لیکن اس قربانی کے بدلے ہمیشہ اس کی سر زنش کی جاتی ہے ۔اگر گھومنے کے غرض سے باہر جائے تو بے پروا کا طعنہ سننے کو ملتا ہے اور اگر گھر میں رہے تو سست اور بیکار کہا جاتا ہے اور اگر کسی غلط بات یا حرکت پر بچوں کو ڈانٹے تو وحشی سمجھا جا تا ہے ۔بیوی کو نوکری سے روکے تو متکبر، رعب جمانے والا ہو اور ماں کی دل جوئی کرے تو ماں کا لاڈلا ،بیوی سے محبت سے بات کرے تو بیوی کا مرید۔

اس سب کے باوجود مرد دنیا کی وہ ہستی ہے جو اپنے بچوں کو ہر اعتبار سے خود سے بہتر دیکھنا چاہتا ہے ۔باپ نااُمیدی کے باوجود اپنے بچوں سے محبت کرتا ہے اور ہمیشہ ان کی بہتری کے لیے دعا کرتا ہے ۔جب بچے بڑے ہوکر باپ کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر چلتے ہیں تو اس کا سر فخر سے بلند ہو جاتا ہے۔ باپ اپنی ساری زندگی بچوں کی فکر اور اُن کے بہترین مستقبل میں گزار دیتا ہے۔

تازہ ترین