• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فرانس کے صدر کے نفرت اور توہین آمیز کلمات سے دنیا بھر میں مسلمانوں کی دل آزاری ہوئی، قومی اسمبلی

’فرانس کے صدر کے توہین آمیز کلمات سے مسلمانوں کی دل آزاری ہوئی‘


اسلام آباد(ایجنسیاں)قومی اسمبلی نے فرانس میں گستاخانہ خاکوں اور ناروے اور سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے متفقہ طورپر مذمتی قرارداد منظورکرلی جس میں اقوام متحدہ‘ او آئی سی اور دنیا کے تمام مہذب ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ اسلام اور مسلمانوں سے نفرت کرنے والے مواد اور پروپیگنڈہ کے خاتمے کے لئے عملی اقدامات اٹھائے جائیں۔

قرارداد کی منظوری کے بعد اپنے ریمارکس میںڈپٹی سپیکر قاسم خان سوری نے مطالبہ کیا ہے کہ فرانس سے پاکستان کے سفیر کو واپس بلایا جائے جبکہ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ پاکستان کی کوشش ہو گی کہ ہم 15 مارچ کے دن کو اسلامو فوبیا کے خلاف عالمی دن کے طور پر منظور کرائیں‘ہماری کوشش ہے کہ او آئی سی وزراءخارجہ کونسل کے اجلاس میں ہم ایک قرارداد اس حوالہ سے پیش کریں۔ 

پیر کو قومی اسمبلی میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے متفقہ قرارداد ایوان میں پیش کی ۔ متفقہ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کی قومی اسمبلی نے فرانس میں گستاخانہ خاکوں اور ناروے اور سویڈن میں قرآن کریم کی بے۔ 

حرمتی کے واقعات کا سختی سے نوٹس لیا ہے‘ آزادی اظہاررائے کی آڑ میں اسلام ‘مسلمان اور حجاب کو نشانہ بنانا قابل مذمت ہے ‘ فرانس کے صدر میکرون جیسے لیڈروں کے نفرت آمیز اور توہین آمیز کلمات سے دنیا بھر میں اربوں مسلمانوں کی دل آزاری ہوئی ہے۔ 

ایوان مسلمانوں کی منفی پروفائلنگ ‘ گائو کشی کے نام پر ان کے قتل ‘ حجاب سے نفرت‘ منفی پروپیگنڈہ اور بعض میڈیا گروپس کی طرف سے منفی پروپیگنڈہ پر گہری تشویش کا اظہار کرتی ہے۔ 

یہ ایوان مذہب کے نام پر ہر قسم کی دہشتگردی کی مذمت کرتا ہے اور حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ فرانس سے پاکستانی سفیر کو واپس بلایا جائے‘ او آئی سی ہر سال 15 مارچ کو اسلامو فوبیا کے خاتمے کے دن کے طور پر منانے کے لئے اقدامات کرے۔ 

اسلامی تعاون کی تنظیم کے رکن ممالک فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں۔ ایوان اسلامی تعاون کی تنظیم کے سیکرٹری جنرل سے مطالبہ کرتا ہے کہ اسلامو فوبیا اور مسلمانوں سے نفرت کے بڑھتے واقعات اور گستاخانہ خاکوں جیسی کارروائیوں پر نظر رکھے۔ یہ ایوان اسلام کو دہشتگردی کے ساتھ منسلک کرنے کی مذمت کرتا ہے اور اس پر تشویش کا اظہار کرتا ہے۔

بعدازاں پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہاکہ ہماری کوشش ہے کہ او آئی سی کی وزراءخارجہ کونسل کے اجلاس میں ہم ایک قرارداد اس حوالہ سے پیش کریں اور او آئی سی نیویارک میں اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں ایک متفقہ قرارداد پیش کرے تاکہ اسلامو فوبیا کے بڑھتے ہوئے رجحان کا تدارک کیا جا سکے۔ 

پاکستان کی کوشش ہو گی کہ ہم 15 مارچ کے دن کو اسلامو فوبیا کے خلاف عالمی دن کے طور پر منظور کرائیں۔اس طرح کے بیانات سے فرانس سمیت پورے یورپ میں لاکھوں کی تعداد میں مقیم مسلمانوں کیلئے پیچیدگیاں پیدا ہو سکتی ہیں اس سے معاشرے تقسیم ہو سکتے ہیں۔جب ہم ہر مذہب کا احترام کرتے ہیں تو انہیں بھی ہمارے جذبات کا احترام کرنا ہو گا۔ 

تازہ ترین