• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فرانس میں اللہ عزوجل کے آخری نبی حضرت محمدﷺ کے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت و مسلسل ترویج اور فرانسیسی صدر میکرون کی اسلام مخالف تقریر پر سینیٹ، قومی اسمبلی اور بلوچستان و خیبر پختونخوا اسمبلیوں میں مذمتی قرار دادیں منظور کی گئی ہیں، موقف اِن سبھی قراردادوں کا کچھ یوں ہے، جو فرانسیسی سفیر کو دفتر خارجہ طلب کر کے واضح بھی کیا گیا کہ، آزادیٔ اظہار کے نام پر اِس طرح کے اقدامات کا کوئی جواز نہیں، اقوامِ متحدہ، او آئی سی اور دنیا کے تمام مہذب ممالک مسلمانوں اور اسلام کے خلاف نفرت انگیز مواد اور پروپیگنڈہ کے خاتمے کے لئے عملی اقدامات اُٹھائیں، عالمی برادری ایسے اقدامات کو روکنے کے لئے فریم ورک بنائے۔ یہ حقیقت روزِ روشن کی طرح عیاں ہے کہ مسلمان خواہ کیسا ہی بےعمل کیوں نہ ہو، سرور کائناتﷺ کی شان میں ادنیٰ سی گستاخی برداشت نہیں کر سکتا۔ نبی ٔبرحقﷺ جب تک ہر مومن کے لئے اُس کی جان، مال، والدین، اولاد اور دنیا کی ہر شے سے زیادہ عزیز تر نہ ہو جائیں وہ حقیقی مومن ہو ہی نہیں سکتا لیکن یہ بات مغرب کے مادر پدر آزاد سماج کے لئے باور کرنا مشکل ہے، تاہم اِسے مسلمانوں کی نبی رحمتﷺ سے عقیدت کا ضرور ادراک ہے چنانچہ اِسی لئے وہ ایسی ملعون حرکات کرتا ہے ورنہ اُن کی آزادیٔ اظہار کا پول تو ہولو کاسٹ کے خلاف بات کرنے پر قانون کے حرکت میں آنے سے کھل جاتا ہے۔ اہلِ مغرب کی یہ خباثت نئی نہیں بہت پرانی ہے تاہم گزشتہ کچھ عرصے میں اِس حوالے سے دکھائی دینے والی تیزی عیاں کرتی ہے کہ اِس کے مقاصد کچھ اور بھی ہیں، یاد رہے 2023میں سلطنت ِعثمانیہ کی تحلیل کا معاہدۂ لوازن ختم ہونے پر اِس کے تمام علاقے ترکی کو واپس ملنا ہیں، جن میں ایشیا، یورپ اور افریقہ تک کے ممالک شامل ہیں، درحقیقت نشاۃ ثانیہ کے خواہاں مسلمانوں کے لئے متحد ہونے کا وقت ہے تاکہ اسلام کو کوئی مرکز مل سکے۔ مسلم اتحاد ہی وہ واحد راستہ ہے جو اِنہیں ایسی دل آزاریوں اور زبوں حالی سے بچا سکتا ہے۔

تازہ ترین