پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان تیسرے اور آخری ون ڈے میچ میں قومی اسپنر ابرار احمد اور جنوبی افریقی وکٹ کیپر بیٹر کوئنٹن ڈی کاک نے شاندار سنگِ میل عبور کیے۔
اقبال اسٹیڈیم میں کھیلے گئے سیریز کے فیصلہ کن میچ میں جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا، آغاز میں کوئنٹن ڈی کاک نے شاندار بلے بازی کرتے ہوئے اپنی نصف سنچری مکمل کی اور 70 گیندوں پر 53 رنز بنائے جس میں 7 چوکے اور ایک چھکا شامل تھا۔
اس اننگز کے ساتھ ہی ڈی کاک نے ون ڈے کرکٹ میں 7000 رنز مکمل کر لیے، وہ یہ کارنامہ صرف 158 اننگز میں سرانجام دینے والے دنیا کے دوسرے تیز ترین کھلاڑی بن گئے، اس فہرست میں پہلے نمبر پر ان کے سابق ساتھی ہاشم آملہ ہیں جنہوں نے یہ سنگِ میل 150 اننگز میں عبور کیا تھا۔
تاہم ڈی کاک کی شاندار اننگ ٹیم کو بڑے اسکور تک پہنچانے میں معاون ثابت نہ ہوئی کیونکہ ابرار احمد نے تباہ کن بولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 10 اوورز میں صرف 27 رنز کے عوض 4 وکٹیں حاصل کیں، جس کی بدولت مہمان ٹیم 37.5 اوورز میں صرف 143 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔
ابرار احمد کی اس شاندار کارکردگی کے ساتھ ان کی انٹرنیشنل وکٹوں کی تعداد 100 سے تجاوز کر گئی، 27 سالہ اسپنر نے 2022 میں بین الاقوامی کرکٹ میں ڈیبیو کیا تھا۔ وہ اب تک ٹیسٹ میں 46، ون ڈے میں 25 اور ٹی ٹوئنٹی میں 31 وکٹیں حاصل کرچکے ہیں۔
ہدف کے تعاقب میں پاکستان نے صرف 3 وکٹوں کے نقصان پر 144 رنز بنا کر میچ باآسانی جیت لیا۔
پاکستان کی جانب سے صائم ایوب نے شاندار بیٹنگ کرتے ہوئے 70 گیندوں پر 77 رنز کی اننگز کھیلی، جبکہ محمد رضوان نے 32 اور بابر اعظم نے 27 رنز بنائے۔