• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سرکاری اختیارات ڈیلروں کو کس قانون کے تحت دیئے گئے، عدالت

راولپنڈی (نمائندہ جنگ) انسداد منشیات کی خصوصی عدالت راولپنڈی کے جج نے اے این ایف کی تحویل میں ہونے کے باوجود موٹر سائیکل دوسرے شخص کے نام پر رجسٹر کرنے پر سیکرٹری ایکسائز اینڈ ٹیکسین اور موٹر سائیکل ڈیلر کو جمعہ کے روز طلب کرلیا، معلوم ہوا ہے کہ اے این ایف راولپنڈی نے رواں برس تیرہ مارچ کو حسن بن مقصود نامی موٹر سائیکل سوار کو حراست میں لیکر 460گرام چرس برآمد کر کے ملزم کے زیراستعمال اپلائیڈ فار موٹر سائیکل قبضے میں لے لیا تھا کہ اٹھارہ جولائی کو حسنین عارف نامی شخص نے موٹر سائیکل سپرداری پر دینے کی درخواست دے دی جس پر عدالت نے حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے 30ستمبر کو اپنے حکم میں ای ٹی او ایکسائز کو طلب کرتے ہوئے کہا تھا کہ موٹر سائیکل اے این ایف کی تحویل میں ہونے کے باوجود ایکسائز آفس راولپنڈی نے کیسے درخواست گزار کے نام پر رجسٹرڈ کر دیا، یہ عدالت عظمٰی کے احکامات کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔ گزشتہ روز ایکسائز آفس کی طرف سے اورنگزیب خان نے عدالت پیش ہوکر بتایا کہ یہ موٹر سائیکل ڈیلر کی تصدیق کے بعد درخواست گزار کے نام پر رجسٹرڈ ہوا ہے اور سیکرٹری ایکسائز نے راولپنڈی کے چھ ڈیلروں کو تصدیق کے اختیارات دے رکھے ہیں جس پر عدالت نے کہا کہ سرکاری اختیارات پرائیویٹ ڈیلروں کو کس طرح اور کس قانون کے تحت دیئے گئے ہیں۔ عدالت نے آئندہ سماعت تیس اکتوبر کو سیکرٹری ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن طلب کرتے ہوئے کہا کہ وضاحت پیش کریں کہ کس قانون کے تحت سرکاری اختیارات پرائیویٹ اشخاص کو دیئے گئے اور ساتھ ہی ہیرو موٹر سائیکل سینٹر وارث خان کے مالک کو بھی پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ جب موٹر سائیکل وہاں موجود ہی نہ تھی تو آپ نے کیسے اس کی تصدیق کر دی۔
تازہ ترین