• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

رات کو اپنے مقررہ وقت سے 2 گھنٹے دیر سے سونے پر صحت خراب ہونے کا خدشہ

رات کو مقررہ وقت پر سونے میں دیر کرنے سے آپ کی صحت پر منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔

غیر ملکی ویب سائٹ پر شائع رپورٹ میں اسٹینڈفورڈ ہیلتھ کیئر کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ کس طرح آپ کی ایک چھوٹی سے عادت آپ کی صحت پر اثر انداز ہوتی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ آپ کا جسم بھی اندرونی طور پر روشنی کے اعتبار سے ایک گھڑی رکھتا ہے جسے  سرکیڈین ردھم کہا جاتا ہے۔

سرکیڈین ردھم جسم کے لیے اندرونی طور ایک ایسا نظام مرتب کرتا ہے جو انسان کی سونے اور جاگنے کی عادت بناتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اس ردھم میں کسی بھی طرح کی تبدیلی انسانی جسم میں منفی اثرات مرتب کردیتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق نیند میں خرابی کی شکایات ہی اکثر ردھم کی خرابی سے جڑی ہوئی ہے جس کے قریب اور دور رس مثبت اثرات مرتب نہیں ہوتے۔

دیر سے سونے کی وجہ سے اکثر سرکیڈین ردھم میں تبدیلی پیدا ہوتی ہے اور نیند میں خلل کی شکایت سامنے آتی ہے اور ان شکایات کی ایک قدم ڈیلیئڈ سلیپ فیز سینڈروم (ڈی ایس پی ایس) ہے۔

اسٹینڈفورڈ ہیلتھ کیئر نے ڈی ایس پی ایس کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس قسم کی شکایت تب پیدا ہوتی ہے جب انسان اپنے مقررہ وقت سے 2 یا اس سے زائد گھنٹے دیر سے سونے کی عادت ڈال لیتا ہے۔

اس کا یہ بھی کہنا تھا کہ دیر سے سونے کی وجہ سے پہلے تو نیند مکمل نہیں ہوپاتی اور نہ ہی بندہ صبح اٹھ پاتا ہے۔

لیکن اس کا سب سے زیادہ اثر دن بھر کے کام پر دل نہ لگنے، وقت پر بھوک نہ لگنے سمیت پورے دن اونگھنے کی صورت میں گزرتا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ صحت پر پڑنے والے اثرات سے متعلق اس پر مزید تحقیق جاری ہے لیکن اس کی وجہ سے اعصابی عوارض جیسے ڈپریشن، انسومنیا اور بےچینی سمیت دیگر مسائل واضح نظر آنے لگتے ہیں۔

تازہ ترین