پشاور(نیوز ایجنسیاں) پشاور میں دھماکے کا نشانہ بننے والی مسجد میں دینی تعلیم کا سلسلہ کچھ عرصے کے لیے روک کر طلبہ کو ان کے آبائی علاقوں میں بھیج دیاگیا ہے، سرچ آپریشن میں55مشتبہ افرادکو گرفتارکر لیا گیا،ایک زیر حراست طالب علم سے تفتیش کی جا رہی ہے، وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب و داخلہ شہزاد اکبرنے آئی جی پولیس اور چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا سے رابطہ کیا اور دھماکے کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔ تفصیلات کے مطابق پشاور کے علاقے دیر کالونی میں گزشتہ روز ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں 8 افراد شہید اور 137 زخمی ہوئے۔ پشاور کے اسپتال میں دھماکے کے 6 زخمی اب بھی زیر علاج ہیں، لیڈی ریڈنگ اسپتال کے 5 زخمی برن یونٹ جب کہ ایک آرتھوپیڈک میں زیر علاج ہیں۔ مدرسے میں دھماکے کے چند گھنٹوں بعد ہی مسجد میں صفائی کرنے کے بعد ظہر کی نماز ادا کی گئی تاہم اب مسجد میں دینی تعلیم کا سلسلہ روک کر وہاں زیر تعلیم طلبہ کو کچھ عرصے کے لیے ان کے آبائی علاقوں میں بھیج دیا گیا ہے۔