• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آئندہ تعلیمی سال کے دوران کتابوں کی قلت کا خدشہ

پشاور(نیوز ڈیسک) ایک نصاب اور ایک کتاب کے چکر میں آئندہ تعلیمی سال کے دوران کتابوں کی قلت کا خدشہ پیدا ہوگیا مبہم صورتحال کے باعث پرائیویٹ پبلشرز نے کتابوں کی چھپائی عارضی طور پر بند کردی یکساں نصاب پر نجی سیکٹر بھی مخمصے کا شکار ہے اس حوالے سے پرائیویٹ ایجوکیشن نیٹ ورک خیبرپختونخوا کے جنرل سیکرٹری سید انس تکریم کاکا خیل نے بتایاکہ ایک کتاب اور ایک نصاب کےچکر میں اگلے سال کیلئے کتابوں کی شدید کمی کا امکان ہے اٹھارویں ترمیم کے بعد ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن صوبائی سبجکٹ ہےتمام صوبوں نے اس پر اپنا ہوم ورک کیا ڈی سی ٹی ای نے نجی پبلشرز کو NOC بھی جاری کرنے شروع کئے ایسے میں مرکزی حکومت نے نیا نصاب اور ماڈل کتب کی تشہیر کر کے تعلیمی حلقوں میں ایک ہیجان اور مکمل کنفیوژن پھیلائی اب نتیجہ یہ نکلنے کا خدشہ ہے کہ نئے سیشن میں مارکیٹ میں کتابیں نہیں ہونگی حکومت پہلے تو قومی سطح پر کتابیں پوری نہیں کر پائیگی کیونکہ انکے پاس نجی اداروں کا مکمل ڈیٹا نہیں اور اگر پورے کر بھی لے تو نجی اداروں کو کتابیں پسند آتی ہیں کہ نہیں اگر پسند نہیں آتی تو وہ نہیں لگائینگے جو کہ ایک الگ ایشو بنے گادوسری طرف جو پرائیویٹ پبلشرز ہیں وہ کتابیں نہیں چھاپ رہے کیونکہ وہ بھی مکمل تذبذب کا شکار ہیں 2020۔2021کا سیشن ایجوکیشن منسٹری کی غیر قانونی پالیسی کا شکار ہوتا ہوا نظر آرہا ہے۔
تازہ ترین