پشاور( کرائم رپورٹر) کیپٹل سٹی پولیس پشاور نے سال رواں کی سب سے بڑی تین کروڑ روپے کی رہزنی میں ملوث بین الصوبائی رہزن گروہ کے چھ ارکان گرفتارکرکے مسروقہ نقدی برآمدکر لی ۔ایس ایس پی آپریشنز پشاور منصور امان نے ایس ایس پی انوسٹی گیشن نوشیر خان اور ایس پی سٹی وقارعظیم کھرل کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں کو بتایا کہ ڈیڑھ ماہ قبل تھانہ فقیر آباد کی حدود میں رہزنوں نے لاہورسے تین کروڑ روپے لیکر آنے والے کرنسی ڈیلر حکمت اللہ ولد شمس الرحمن سے نقدی چھین لی تھی اور فرار ہو گئے تھے جسکا مقدمہ درج کرلیا گیا تھا انہوں نے ایس پی سٹی وقار عظیم کھرل کی نگرانی میں ایک ٹیم تشکیل جس نے سائنسی خطوط پر تفتیش کا آغاز کرتے ہوئے جیل سے رہا ہونے والے ملزمان کا ڈیٹا اکٹھا کیا جس کے دوران واردات میں ملوث اصل گروہ کا سراغ لگا کر ایک سہولت کار سمیت چھ ملزمان وزیر ولد عبدالرحمان، عبدالقادر ولد غلام قادر، عبدالولی ولد ولایت خان ساکنان باجوڑ، اسماعیل ولد اورنگزیب سکنہ سوات، عثمان ولد محمد دحین اور سہولت کار شیر علی ولد نور سکنہ یوسف آباد پشاور کو گرفتار کر لیا تمام ملزمان نے ابتدائی تفتیش کے دوران مسلح رہزنی میں ملوث ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے واردات کے بعد رات سہولت کار شیر علی کے گھر گزارنے کے بعد اپنے اپنے علاقوں کو فرار ہو نے کا انکشاف کیا ہے جن کے قبضہ سے چھینی گئی رقم میں سے 50 لاکھ روپے برآمد کر لئے گئے ہیں،عبدالولی، شیر علی اور اسماعیل اس سے قبل میں ڈکیتی اور رہزنی کی وارداتوں میں گرفتارہو چکے ہیں پولیس کا کہناہے کہ ملزم شیر علی مدعی کا کزن ہے جو کچھ عرصہ قبل مدعی کے ساتھ کپڑے کی دکان میں کام کرتاتھا جسے انہوں نے بعدازاں فارغ کیا تھا شیر علی نے کام سے نکالنے پر مدعی سے انتقام لینے کی ٹھان لی تھی اور اس نے ہی باجوڑ سے تعلق رکھنے والے رہزنوںنے نقدی چھیننے کی منصوبہ بندی کی رہزنوں نے لاہور میں شیر علی کے ساتھ را ت گزاری اور جب مدعی تین کروڑ روپے لیکر لاہور سے پشاور کے لئے بس میں نکلا رہزن بھی اسی بس میں لاہو ر سے پشاور تک ان کا پیچھا کرتے رہیں ان کے باقی ساتھی پشاور بس اڈہ میں موٹرسائیکلوں پر ان کا انتظار کررہے تھے مدعی گاڑی سے اتر کر اپنی گاڑی میں بیٹھ کرگھر جانے کے لئے نکلا تو رہزن بھی موٹرسائیکلوں پر ان کا پیچھا کرتے رہیں اور راستے میں موقع پاکر نقدی چھین لی ٗپولیس کا کہناہے کہ تین رہزن تاحال گرفتاری نہیں ہوسکے ان کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جارہے ہیں ۔